آیت 57
 

فَاِنۡ تَوَلَّوۡا فَقَدۡ اَبۡلَغۡتُکُمۡ مَّاۤ اُرۡسِلۡتُ بِہٖۤ اِلَیۡکُمۡ ؕ وَ یَسۡتَخۡلِفُ رَبِّیۡ قَوۡمًا غَیۡرَکُمۡ ۚ وَ لَا تَضُرُّوۡنَہٗ شَیۡئًا ؕ اِنَّ رَبِّیۡ عَلٰی کُلِّ شَیۡءٍ حَفِیۡظٌ﴿۵۷﴾

۵۷۔ پھر اگر تم منہ پھیرتے ہو تو میں نے تو وہ پیغام تمہیں پہنچا دیا ہے جس کے ساتھ میں تمہاری طرف بھیجا گیا تھا اور میرا رب تمہاری جگہ اور لوگوں کو لائے گا اور تم اس کا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکتے، بیشک میرا رب ہر چیز پر نگہبان ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ فَاِنۡ تَوَلَّوۡا فَقَدۡ اَبۡلَغۡتُکُمۡ: حجت پوری ہونے کے بعد منہ پھیرنے کی صورت میں جو کچھ امتوں کے ساتھ ہوا ہے، اسی انجام سے دو چار ہو جاؤ گے۔ چونکہ حق کا پیغام تم تک پہنچ گیا ہے اور کوئی عذر باقی نہیں رہا ہے۔

۲۔ وَ یَسۡتَخۡلِفُ رَبِّیۡ قَوۡمًا غَیۡرَکُمۡ: بعد میں اس کی تصریح فرما دی کہ تم کو صفحہ ہستی سے مٹا کر تمہاری جگہ دوسری قوموں کو آباد کرے گا۔ جیسا کہ خود تم کو قوم نوح کے بعد اس زمین پر ان کا جانشین بنایا تھا۔ تمہارے وجود سے اللہ کو کوئی فائدہ نہیں پہنچ رہا ہے کہ تمہارے جانے سے اسے کوئی نقصان پہنچ جائے۔

اہم نکات

۱۔ کفر طغیانی کی وجہ سے امتیں مٹ جاتی ہیں: وَ یَسۡتَخۡلِفُ رَبِّیۡ قَوۡمًا ۔۔۔۔

۲۔ کوئی اللہ کو نقصان نہیں پہنچا سکتا: وَ لَا تَضُرُّوۡنَہٗ شَیۡئًا ۔۔۔۔


آیت 57