آیات 53 - 55
 

قَالُوۡا یٰہُوۡدُ مَا جِئۡتَنَا بِبَیِّنَۃٍ وَّ مَا نَحۡنُ بِتَارِکِیۡۤ اٰلِہَتِنَا عَنۡ قَوۡلِکَ وَ مَا نَحۡنُ لَکَ بِمُؤۡمِنِیۡنَ﴿۵۳﴾

۵۳۔ کہنے لگے: اے ہود! تم ہمارے سامنے کوئی شہادت نہیں لائے اور ہم تمہاری بات پر اپنے معبودوں کو نہیں چھوڑ سکتے اور نہ ہی ہم تجھ پر ایمان لا سکتے ہیں۔

اِنۡ نَّقُوۡلُ اِلَّا اعۡتَرٰىکَ بَعۡضُ اٰلِہَتِنَا بِسُوۡٓءٍ ؕ قَالَ اِنِّیۡۤ اُشۡہِدُ اللّٰہَ وَ اشۡہَدُوۡۤا اَنِّیۡ بَرِیۡٓءٌ مِّمَّا تُشۡرِکُوۡنَ ﴿ۙ۵۴﴾

۵۴۔ کیونکہ ہم تو یہ کہتے ہیں: تجھے ہمارے معبودوں میں سے کسی نے آسیب پہنچایا ہے، ہود نے کہا: میں اللہ کو گواہ بناتا ہوں اور تم بھی گواہ رہو کہ (اللہ کے سوا) جنہیں تم شریک ٹھہراتے ہو میں ان سے بیزار ہوں۔

مِنۡ دُوۡنِہٖ فَکِیۡدُوۡنِیۡ جَمِیۡعًا ثُمَّ لَا تُنۡظِرُوۡنِ﴿۵۵﴾

۵۵۔اس اللہ کے سوا تم سب مل کر میرے خلاف سازش کرو پھر مجھے مہلت نہ دو۔

تفسیر آیات

۱۔ قَالُوۡا یٰہُوۡدُ مَا جِئۡتَنَا: ہود علیہ السلام کی قوم کا موقف یہ تھا کہ اگر آپ اللہ کے نمائندہ ہیں تو کوئی ایسی شہادت پیش کریں کہ ہمیں یقین ہو جائے کہ آپؑ اللہ کی طرف سے آئے ہیں۔ عین ممکن ہے قوم ہود نے بھی اسی قسم کی شہادتیں مانگی ہوں جیسے ہمارے رسولؐ سے لوگوں نے مانگی ہیں کہ آپؐ کے ساتھ کوئی فرشتہ ہو یا خزانوں کی کنجیاں آپ کے پاس ہوں وغیرہ۔

۲۔ اِنۡ نَّقُوۡلُ اِلَّا اعۡتَرٰىکَ: اگر یہ چیزیں آپؑ پیش نہیں کر سکتے ہیں تو ہم یہ سمجھیں گے چونکہ آپؑ نے ہمارے معبودوں کے حق میں گستاخی کی ہے تو اس کی وجہ سے آپؑ آسیب زدہ ہو گئے ہیں اور نامربوط باتیں کرنا شروع کی ہیں۔

۳۔ اِنِّیۡۤ اُشۡہِدُ اللّٰہَ: ہود علیہ السلام نے فرمایا: میں اللہ کو اور تم کو گواہ بنا کر تمہارے ان معبودوں سے اعلان بیزاری کرتا ہوں اور تم مل کر میرے خلاف جو کچھ کر سکتے ہو کرو۔

۴۔ فَکِیۡدُوۡنِیۡ جَمِیۡعًا: اگر تمہارے معبود مجھے آسیب پہنچا سکتے ہیں تو میرے خلاف تمہاری مدد بھی کر سکتے ہیں۔ تم ایک بار میرے خلاف ان معبودوں سے مدد لے کر دکھاؤ۔ حضرت ہود علیہ السلام اس چیلنج میں اس قدر اپنے رب پر اعتماد کا اظہار فرما رہے ہیں کہ کافروں سے فرماتے ہیں کہ جیسے اللہ تمہیں مہلت دیتا ہے، اب مجھے مہلت بھی نہ دو اور اپنی سازش پر فوری عمل کرو۔

اہم نکات

۱۔ اظہار برائت کرنا بھی موقف کی مضبوطی کی دلیل ہے: اَنِّیۡ بَرِیۡٓءٌ مِّمَّا تُشۡرِکُوۡنَ ۔

۲۔ دشمن کی طرف سے تمام خطرات کو چیلنج کرنا ہود علیہ السلام کا معجزہ تھا: فَکِیۡدُوۡنِیۡ ۔۔۔۔


آیات 53 - 55