آیت 51
 

یٰقَوۡمِ لَاۤ اَسۡـَٔلُکُمۡ عَلَیۡہِ اَجۡرًا ؕ اِنۡ اَجۡرِیَ اِلَّا عَلَی الَّذِیۡ فَطَرَنِیۡ ؕ اَفَلَا تَعۡقِلُوۡنَ﴿۵۱﴾

۵۱۔ اے میری قوم! میں اس کام پر تم سے کوئی اجرت نہیں مانگتا، میرا اجر تو اس ذات پر ہے جس نے مجھے پیدا کیا ہے، کیا تم عقل نہیں رکھتے؟

تفسیر آیات

جب میں کسی قسم کے مفاد سے بالاتر ہو کر اس دعوت کا سلسلہ جاری رکھ رہا ہوں۔ یہ سب مشقتیں برداشت کر رہا ہوں اور تمہارے پرانے رسوم و عقائد کی مخالفت کر کے سب کو اپنا دشمن بنا لیا ہے تو تمہیں سوچنا چاہیے کہ اگر حق و حقیقت جیسی اطمینان بخش طاقت میرے پیچھے نہ ہوتی تو ان سب مصائب و مشکلات سے بے پرواہ ہو کر اس گرداب میں کیوں کودتا۔

اہم نکات

۱۔ استحصالی وہ ہوتا ہے جو موجودہ خرافات کو فروغ دے کر اپنا مفاد حاصل کرے اور حق کا داعی وہ ہوتا ہے جو تمام مفادات سے بالاتر ہو کر اپنی بات کرے: لَاۤ اَسۡـَٔلُکُمۡ عَلَیۡہِ اَجۡرًا ۔۔۔۔


آیت 51