آیت 41
 

وَ اذۡکُرۡ عَبۡدَنَاۤ اَیُّوۡبَ ۘ اِذۡ نَادٰی رَبَّہٗۤ اَنِّیۡ مَسَّنِیَ الشَّیۡطٰنُ بِنُصۡبٍ وَّ عَذَابٍ ﴿ؕ۴۱﴾

۴۱۔ اور ہمارے بندے ایوب کا ذکر کیجیے جب انہوں نے اپنے رب کو پکارا: شیطان نے مجھے تکلیف اور اذیت دی ہے۔

تفسیر آیات

سورۃ الانبیاء میں ایوب علیہ السلام کا ذکر آیا۔ اس میں فرمایا: مجھے تکلیف پہنچی ہے۔ اس آیت میں ایک ایسی تکلیف کا ذکر ہے جو شیطان کی طرف سے ہے۔ آیا شیطان نے ہی حضرت ایوب علیہ السلام کو بیمار کیا تھا یا بیمار ہونے پر وسوسوں کے ذریعے اذیت پہنچائی تھی۔ میرے نزدیک شیطان کی طرف سے عذاب اور تکلیف یہ تھی کہ شیطان کی یہ کوشش تھی کہ حضرت ایوب علیہ السلام سات سالہ بیماری کے نتیجے میں اللہ سے بدظن ہو جائیں۔ شیطان طرح طرح کے وسوسے ذہن میں ڈالتا تھا۔ اللہ کے برگزیدہ بندہ ہونے کی وجہ سے انہیں معلوم تھا کہ یہ وسوسہ شیطان کی طرف سے ہے۔ روایت ہے:

ایوب علیہ السلام کی بیماری بڑھ گئی یہاں تک کہ لوگوں نے ان سے دوری اختیار کرنا شروع کی۔ شیطان نے ان لوگوں کو اس وسوسے میں ڈالا کہ ایوب علیہ السلام کی غلاظت سے بچیں اور انہیں اپنے درمیان سے نکالیں۔ ان کی اہلیہ کو ان کی خدمت کرنے سے روکیں جس سے ایوب علیہ السلام کو اذیت ہوتی تھی مگر انہوں نے بیماری سے ہونے والی اذیت کا شکوہ نہیں کیا۔ یہ بیماری سات سال تک جاری رہی۔ ( مجمع البیان


آیت 41