آیت 42
 

اُرۡکُضۡ بِرِجۡلِکَ ۚ ہٰذَا مُغۡتَسَلٌۢ بَارِدٌ وَّ شَرَابٌ﴿۴۲﴾

۴۲۔ (ہم نے کہا ) اپنا پاؤں ماریں، یہ ہے ٹھنڈا پانی نہانے اور پینے کے لیے۔

تفسیر آیات

۱۔ جب صبر و رضا کی آزمائش کی ساری منزلیں کامیابی سے طے کر لیں تو اللہ تعالیٰ کی طرف سے حضرت ایوب علیہ السلام کو حکم آیا کہ پاؤں زمین پر ماریں۔ چنانچہ پاؤں زمین پر مارتے ہی چشمہ پھوٹا جس سے پانی پی کر اور نہا کر شفایابی ہوئی۔

بائبل کے مطابق حضرت ایوب علیہ السلام کی بیماری جلدی تھی اور سارے بدن پر پھوڑے تھے۔

۲۔ بَارِدٌ: میں اس چشمے کی طرف اشارہ ہے جس میں نہانے سے بیماری ختم ہو گئی

۳۔ وَّ شَرَابٌ: اور پینے سے۔ بظاہر اسی ایک ہی چشمے سے نہائے اور پیا ہے۔ اگرچہ بعض روایات میں آیا ہے کہ دو بار پاؤں مارنے کا حکم تھا۔ ہر ایک بار ایک چشمہ پھوٹا۔ ایک سے نہائے دوسرے سے پیا۔


آیت 42