آیت 93
 

وَ یٰقَوۡمِ اعۡمَلُوۡا عَلٰی مَکَانَتِکُمۡ اِنِّیۡ عَامِلٌ ؕ سَوۡفَ تَعۡلَمُوۡنَ ۙ مَنۡ یَّاۡتِیۡہِ عَذَابٌ یُّخۡزِیۡہِ وَ مَنۡ ہُوَ کَاذِبٌ ؕ وَ ارۡتَقِبُوۡۤا اِنِّیۡ مَعَکُمۡ رَقِیۡبٌ﴿۹۳﴾

۹۳۔ اور اے میری قوم! تم اپنی جگہ پر عمل کرتے جاؤ میں بھی عمل کرتا جاؤں گا، عنقریب تمہیں پتہ چل جائے گا کہ رسواکن عذاب کس پر آتا ہے اور جھوٹا کون ہے، پس تم بھی انتظار کرو میں بھی تمہارے ساتھ انتظار میں ہوں۔

تفسیر آیات

۱۔ مَکَانَتِکُمۡ: ایک جگہ ڈٹ جانا۔ ثابت قدم رہنا۔ مَکَانَتِکُمۡ کا مطلب یہ ہے کہ تم اپنے کفر و شرک پر ڈٹے رہو۔

حضرت شعیب علیہ السلام قوت ملکوتی کے حوالے سے بات کر رہے ہیں اور جو لوگ اپنے آپ کو طاقتور اور حضرت شعیب علیہ السلام کو کمزور خیال کر رہے ہیں، ان سے فرمایا:

۲۔ اگر تم کوئی طاقت رکھتے ہو تو اس پر بھروسہ کرو میں اپنی تحریک جاری رکھوں گا۔ عنقریب تمہیں اپنی طاقت کا اندازہ ہو جائے گا اور اس کائنات میں طاقت کے سرچشمہ کا بھی۔ تم رسوا کن عذاب کا انتظار کرو، میں اللہ کی وسیع رحمت کا انتظار کرتا ہوں۔

اہم نکات

۱۔ باطل خواہ کتنا ہی طاقتور ہو اس کا انجام رسوائی ہے: عَذَابٌ یُّخۡزِیۡہِ ۔۔۔۔

۲۔ مشکل حالات میں مؤمن کو رحمت خدا کا انتظار کرنا چاہیے: اِنِّیۡ مَعَکُمۡ رَقِیۡبٌ ۔۔۔۔


آیت 93