آیات 63 - 64
 

اَفَرَءَیۡتُمۡ مَّا تَحۡرُثُوۡنَ ﴿ؕ۶۳﴾

۶۳۔مجھے بتلاؤ کہ جو کچھ تم بوتے ہو،

ءَاَنۡتُمۡ تَزۡرَعُوۡنَہٗۤ اَمۡ نَحۡنُ الزّٰرِعُوۡنَ﴿۶۴﴾

۶۴۔ اسے تم اگاتے ہو یا اسے اگانے والے ہم ہیں؟

تشریح کلمات

حرث :زمین میں بیج ڈالنے اور اسے زراعت کے لیے تیار کرنے کو کہتے ہیں۔

زرع : کے اصل معنی انبات یعنی اگانے کے ہیں

تفسیر آیات

۱۔ اس بیج کو جو ہم نے پیدا کیا ہے تم اس خاک میں دفن کرتے ہو جو ہم نے پیدا کی ہے۔ زمین میں بیج ڈالنے کو حرث اور اگانے کو زراعت کہتے ہیں۔ زمین میں بیج ڈالنا اگرچہ لوگوں کاکام ہے تاہم اسے نشو و نما دینا اللہ کا کام ہے۔ اس لیے فرمایا: اس میں روئیدگی تم نے پیدا کی ہے یا ہم نے؟ خاک کے شکم میں دفن دانے کو چاک کر کے اسے زندہ کرنے والے ہم ہیں یا تم؟ اگر ہم ہیں تو پھر اعادۂ حیات میں اسی نکتے کو کیوں نہیں مانتے؟


آیات 63 - 64