آیت 33
 

وَ اٰتَیۡنٰہُمۡ مِّنَ الۡاٰیٰتِ مَا فِیۡہِ بَلٰٓـؤٌا مُّبِیۡنٌ﴿۳۳﴾

۳۳۔ اور ہم نے انہیں ایسی نشانیاں دیں جن میں صریح امتحان تھا۔

تفسیر آیات

۱۔ بنی اسرائیل کے لیے اللہ تعالیٰ کی طرف سے معجزانہ نعمتوں کا ذکر قرآن میں متعدد مقامات پر ہوا ہے۔ ان میں فرعون کے ظلم سے نجات، دریا کا شق ہونا، من و سلویٰ کا نزول، بادلوں کا سایہ، چشموں کا پھوٹنا شامل ہیں۔

۲۔ مَا فِیۡہِ بَلٰٓـؤٌا مُّبِیۡنٌ: ان معجزاتی نعمتوں کی فراوانی میں ایک واضح آزمائش تھی کہ وہ ان نعمتوں کی قدر دانی، اپنے نبی کی اطاعت کرتے ہیں یا نہیں؟

چنانچہ تاریخ کے اوراق میں بنی اسرائیل کی ناقدری اورا پنے نبی کی نافرمانی نمایاں طور پر ثبت ہے۔


آیت 33