آیت 32
 

وَ لَقَدِ اخۡتَرۡنٰہُمۡ عَلٰی عِلۡمٍ عَلَی الۡعٰلَمِیۡنَ ﴿ۚ۳۲﴾

۳۲۔ اور بتحقیق ہم نے انہیں (بنی اسرائیل کو) اپنے علم کی بنیاد پر اہل عالم پر فوقیت بخشی۔

تفسیر آیات

۱۔ اللہ نے بنی اسرائیل کو اس زمانے کی اقوام پر فوقیت دی۔ اسی لیے بیشتر انبیاء علیہم السلام بنی اسرائیل میں مبعوث ہوئے۔ سب سے زیادہ معجزات انہیں دکھائے گئے۔ ان کے لیے دریا شق ہو گیا اور من و سلویٰ سے نوازا گیا۔

۲۔ عَلٰی عِلۡمٍ: یہ انتخاب اس علم کی بنیاد پر عمل میں آیا جو اس زمانے میں اس قوم کی اہلیت اور مستحق ہونے پر اللہ تعالیٰ کو حاصل تھا۔

۳۔ عَلَی الۡعٰلَمِیۡنَ: بنی اسرائیل کے اپنے زمانے میں عالمین پر انہیں فوقیت دی گئی ہے۔ انہیں امت مسلمہ پر فوقیت نہیں دی گئی ہے۔ امت مسلمہ سے فرمایا گیا:

کُنۡتُمۡ خَیۡرَ اُمَّۃٍ اُخۡرِجَتۡ لِلنَّاسِ۔۔۔ (۳ آل عمران: ۱۱۰)

تم بہترین امت ہو جو لوگوں (کی اصلاح) کے لیے پیدا کیے گئے۔


آیت 32