آیت 66
 

ہَلۡ یَنۡظُرُوۡنَ اِلَّا السَّاعَۃَ اَنۡ تَاۡتِیَہُمۡ بَغۡتَۃً وَّ ہُمۡ لَا یَشۡعُرُوۡنَ﴿۶۶﴾

۶۶۔ کیا یہ لوگ صرف قیامت کے منتظر ہیں کہ وہ ان پر اچانک آ پڑے اور انہیں خبر بھی نہ ہو؟

تشریح کلمات

بَغۡتَۃً:

( ب غ ت ) البغت کے معنی کسی چیز کے یکبارگی ایسی جگہ سے ظاہر ہونا کے ہیں جہاں سے اس کے ظہور کا گمان تک نہ ہو۔

تفسیر آیات

اللہ کی وحدانیت کے منکرین کی حالت اس مجرم کی طرح ہے جو جرم کا ارتکاب کر کے سزا کے انتظار میں ہو۔ اسی طرح کافر لوگ جرم کا ارتکاب جاری رکھے ہوئے ہیں اور سزا سے بچنے کے سارے دروازے بند کر کے اس سزا کے انتظار میں ہیں جو اچانک ان کے سرپر آنے والی ہے۔

وَّ ہُمۡ لَا یَشۡعُرُوۡنَ: جب قیامت آئے گی تو انہیں خبر تک نہ ہو گی کہ کیا مصیبت ان کے سر پر آ رہی ہے۔


آیت 66