آیات 52 - 53
 

اَلَّذِیۡنَ اٰتَیۡنٰہُمُ الۡکِتٰبَ مِنۡ قَبۡلِہٖ ہُمۡ بِہٖ یُؤۡمِنُوۡنَ﴿۵۲﴾

۵۲۔ جنہیں ہم نے اس سے پہلے کتاب دی تھی وہ اس پر ایمان رکھتے ہیں۔

وَ اِذَا یُتۡلٰی عَلَیۡہِمۡ قَالُوۡۤا اٰمَنَّا بِہٖۤ اِنَّہُ الۡحَقُّ مِنۡ رَّبِّنَاۤ اِنَّا کُنَّا مِنۡ قَبۡلِہٖ مُسۡلِمِیۡنَ﴿۵۳﴾

۵۳۔ اور جب ان پر (یہ قرآن) پڑھ کر سنایا جاتا ہے تو کہتے ہیں:ہم اس پر ایمان لے آئے، یقینا یہ ہمارے رب کی طرف سے برحق ہے، ہم تو اس سے پہلے بھی فرمانبردار تھے۔

شان نزول: ان آیات کے شان نزول میں متعدد روایات ہیں۔ ان میں سے ایک روایت یہ ہے کہ یہ آیات اہل انجیل کے ان چالیس افراد کی شان میں نازل ہوئی ہیں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مبعوث برسالت ہونے سے پہلے ان پر ایمان لا چکے تھے۔ ان میں سے ۳۲ افراد کا تعلق حبشہ سے تھا جو حضرت جعفر بن ابی طالب کے ہمراہ آئے۔ آٹھ افراد شام سے آ گئے تھے۔ ان میں بحیراء، ابرھۃ، الاشرف، ایمن، ادریس، نافع اور تمیم شامل تھے۔ ( المیزان ذیل آیات)

تفسیر آیات

۱۔ اَلَّذِیۡنَ اٰتَیۡنٰہُمُ الۡکِتٰبَ مِنۡ قَبۡلِہٖ: رسولؐ سے پہلے جن کو ہم نے کتاب دی ہے ان کا ذکر ہے اور یہ اہل کتاب کے مؤمنین کے ایک گروہ کی تعریف ہے جو اپنی توریت میں موجود علامات کی بنیاد پر ایمان لا چکے تھے۔

۲۔ وَ اِذَا یُتۡلٰی عَلَیۡہِمۡ قَالُوۡۤا اٰمَنَّا بِہٖۤ: جب ان اہل کتاب پر آیات الٰہی کی تلاوت کی جاتی ہے تو وہ کہتے ہیں: ہم اس قرآن پر ایمان لے آئے ہیں۔ وہ سمجھ گئے کہ اِنَّہُ الۡحَقُّ مِنۡ رَّبِّنَاۤ یہ اللہ کی طرف سے ہے اور مبنی برحق ہے۔

۳۔ اِنَّا کُنَّا مِنۡ قَبۡلِہٖ مُسۡلِمِیۡنَ: وہ کہتے ہیں ہم تو اس رسول کے مبعوث ہونے سے پہلے ان کو تسلیم کر چکے تھے۔ جن علامات کے حامل رسول آخر الزمان پر ہمیں پہلے ایمان تھا وہ یہی ذات ہے۔


آیات 52 - 53