آیت 62
 

وَ ہُوَ الَّذِیۡ جَعَلَ الَّیۡلَ وَ النَّہَارَ خِلۡفَۃً لِّمَنۡ اَرَادَ اَنۡ یَّذَّکَّرَ اَوۡ اَرَادَ شُکُوۡرًا﴿۶۲﴾

۶۲۔ اور وہی ہے جس نے ایک دوسرے کی جگہ لینے والے شب و روز بنائے، اس شخص کے لیے جو نصیحت لینا اور شکر ادا کرنا چاہتا ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ روئے زمین پر موجودات کی زندگی کی تدبیری امور میں سے ایک تدبیر شب و روز کا تبادلہ ہے۔ چونکہ نہ ہمیشہ دھوپ سے، نہ ہمیشہ شب سے یہ زندگی جاری رہ سکتی ہے۔

زمین کی گردش کی موجودہ رفتار ایک ہزار میل فی گھنٹہ کی جگہ ایک سو میل فی گھنٹہ ہوتی تو دن رات دس گنا لمبے ہو جاتے، گرمیوں میں تمام نبات جل جاتیں اور سردیوں میں رات کو جم جاتیں۔ قرآن بھی گردش لیل و نہار کی غرض و غایت یہی کچھ بتاتا ہے۔

۲۔ لِّمَنۡ اَرَادَ اَنۡ یَّذَّکَّرَ اَوۡ اَرَادَ شُکُوۡرًا: شب و روز کی یہ گردش اس شخص کے لیے بنائی جو نصیحت لینا یا شکر ادا کرنا چاہتا ہے۔

اَرَادَ اَنۡ یَّذَّکَّرَ نصیحت اس بات پر لینا چاہے کہ کائنات اور انسانی زندگی کو چلانے اور تدبیر کرنے والی ذات وہی ہو سکتی ہے جس کے قبضۂ قدرت میں گردش لیل و نہار ہیں۔ اللہ کے علاوہ کسی کو مدبّر تسلیم نہ کرو۔ اللہ ہی تمہارا مدبّر ہے اَوۡ اَرَادَ شُکُوۡرًا یا اس ذات کا شکر ادا کرنا چاہتا ہے جس نے شب و روز کی گردش سے انسان کو وہ آسائش فراہم فرمائی جو دوسری صورت میں ممکن نہ تھی۔

اہم نکات

۱۔ گردش لیل و نہار کو معمول پر نہ لو۔ تدبیر الٰہی پر ایمان پختہ کرو۔


آیت 62