آیت 60
 

لِلَّذِیۡنَ لَا یُؤۡمِنُوۡنَ بِالۡاٰخِرَۃِ مَثَلُ السَّوۡءِ ۚ وَ لِلّٰہِ الۡمَثَلُ الۡاَعۡلٰی ؕ وَ ہُوَ الۡعَزِیۡزُ الۡحَکِیۡمُ﴿٪۶۰﴾

۶۰۔ جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں لاتے ان کے لیے بری صفات ہیں اور اللہ کے لیے تو اعلیٰ صفات ہیں اور وہ بڑا غالب آنے والا،حکمت والا ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ لِلَّذِیۡنَ لَا یُؤۡمِنُوۡنَ بِالۡاٰخِرَۃِ: انسان ایک ارتقا پذیر مخلوق ہونے کی وجہ سے مکلف واقع ہوا ہے اور تکلیف کے لیے آزمائش اور امتحان ضروری ہے۔ آزمائش و امتحان کے لیے ضروری ہے کہ انسان خودمختار اور اپنے ارادے کا خود مالک ہو۔ خود مختاری کے لیے ضروری ہے کہ منفی اور مثبت دونوں پہلو انسان کے قبضہ قدرت میں ہوں۔ چنانچہ یہ انسان اعلیٰ ترین قدروں کا مالک بھی ہو سکتا ہے اور نہایت ہی پست ترین اوصاف سے متصف بھی ہو سکتا ہے۔ مثلاً انسان میں جذبہ انتقام بھی ہے اور رحم و در گزر کا جذبہ موجود ہے۔ ایثار و قربانی کا جذبہ بھی انسانی سرشت میں موجود ہے۔ اس جذبے کے تحت وہ اپنی ذات پر دوسروں کو ترجیح دیتا ہے۔

وَ یُؤۡثِرُوۡنَ عَلٰۤی اَنۡفُسِہِمۡ وَ لَوۡ کَانَ بِہِمۡ خَصَاصَۃٌ ۔۔۔۔ (۵۹ حشر: ۹)

اور وہ اپنے آپ پر دوسروں کو ترجیح دیتے ہیں اگرچہ وہ خود محتاج ہوں۔

دوسروں کا استحصال کرنے کا مادہ بھی اسی انسان میں موجود ہے جس کے تحت انسان اپنے مفادات کو ترجیح دیتا اور دوسروں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالتا ہے۔

اس دوراہے میں کھڑے انسان میں یہ محرک کہاں سے پیدا ہو سکتا ہے جس کے تحت وہ اعلیٰ ترین قدروں کا مالک بنے اور پست ترین اوصاف سے بچے۔ ظاہر ہے یہ محرک خود انسان کے اندر پیدا ہونا چاہیے ورنہ بیرونی محرک اس سلسلے میں کافی نہیں ہے۔

آخرت پر ایمان وہ محرک ہے جو انسان کو برے اعمال سے روکتا اور نیک اعمال کی ترغیب دیتا ہے کیونکہ عقاب و ثواب پر ایمان سے انسان اپنی ابدی زندگی کو اچھے اعمال سے سدھارتا ہے اور اس دنیا میں جتنے جرائم اور مظالم موجود ہیں وہ ایمان بالآخرہ نہ ہونے یا اس پر ایمان کمزور ہونے کی وجہ سے ہیں۔

لہٰذا آخرت پر ایمان نہ لانے والوں کی صفات ہمیشہ بری ہوتی ہیں۔

۲۔ وَ لِلّٰہِ الۡمَثَلُ الۡاَعۡلٰی: اور خوبتر اوصاف اللہ تعالیٰ کے ہیں۔ بے نیازی، پاک و منزہ، عزت وکبریاء، اولاد کا محتاج نہ ہونا وغیرہ۔ دوسری جگہ فرمایا:

وَ لَہُ الۡمَثَلُ الۡاَعۡلٰی فِی السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ ۔۔۔۔ (۳۰روم: ۲۷)

اور آسمانوں اور زمین میں اس کے لیے اعلیٰ شان و منزلت ہے۔۔۔۔

اہم نکات

۱۔ انکار آخرت تمام جرائم کا سرچشمہ ہے۔


آیت 60