آیات 79 - 81
 

وَ قَالَ فِرۡعَوۡنُ ائۡتُوۡنِیۡ بِکُلِّ سٰحِرٍ عَلِیۡمٍ﴿۷۹﴾

۷۹۔اور فرعون نے کہا :تمام ماہر جادوگروں کو میرے پاس لے آؤ۔

فَلَمَّا جَآءَ السَّحَرَۃُ قَالَ لَہُمۡ مُّوۡسٰۤی اَلۡقُوۡا مَاۤ اَنۡتُمۡ مُّلۡقُوۡنَ﴿۸۰﴾

۸۰۔جب جادوگر حاضر ہوئے تو موسیٰ نے ان سے کہا: تمہیں جو کچھ ڈالنا ہے ڈالو۔

فَلَمَّاۤ اَلۡقَوۡا قَالَ مُوۡسٰی مَا جِئۡتُمۡ بِہِ ۙ السِّحۡرُ ؕ اِنَّ اللّٰہَ سَیُبۡطِلُہٗ ؕ اِنَّ اللّٰہَ لَا یُصۡلِحُ عَمَلَ الۡمُفۡسِدِیۡنَ﴿۸۱﴾

۸۱۔ پس جب انہوں نے ڈالا تو موسیٰ نے کہا: جو کچھ تم نے پیش کیا ہے وہ جادو ہے، اللہ یقینا اسے نابود کر دے گا، بے شک اللہ مفسدوں کے کام نہیں سدھارتا۔

تفسیر آیات

۱۔ وَ قَالَ فِرۡعَوۡنُ: چنانچہ فرعون نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کے معجزے کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنے ملک کے تمام ماہر جادوگروں کو بلایا اور مصر کے کسی تہوار کے دن برملا مقابلے کے لیے آمادہ کیا:

قَالَ مَوۡعِدُکُمۡ یَوۡمُ الزِّیۡنَۃِ وَ اَنۡ یُّحۡشَرَ النَّاسُ ضُحًی﴿﴾ (طٰہٰ: ۵۹)

موسیٰ نے کہا: تمہارے ساتھ جشن کے دن وعدہ ہے اور یہ کہ دن چڑھے لوگ جمع کیے جائیں۔

۲۔ فَلَمَّا جَآءَ السَّحَرَۃُ: فرعون کے جادو گر جشن کے دن سب لوگوں کے سامنے آگئے تو حضرت موسیٰ علیہ السلام نے ان جادو گروں سے فرمایا: پہلے تم اپنے فن کا مظاہرہ کرو۔

فَاِذَا حِبَالُہُمۡ وَ عِصِیُّہُمۡ یُخَیَّلُ اِلَیۡہِ مِنۡ سِحۡرِہِمۡ اَنَّہَا تَسۡعٰی ﴿﴾ ( طٰہٰ: ۶۶)

اتنے میں ان کی رسیاں اور لاٹھیاں ان کے جادو کی وجہ سے موسیٰ کو دوڑتی محسوس ہوئیں۔

۳۔ مَا جِئۡتُمۡ بِہِ ۙ السِّحۡرُ: تم نے جو کچھ پیش کیا ہے وہ جادو ہے۔ اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

۴۔ اِنَّ اللّٰہَ سَیُبۡطِلُہٗ: اللہ تمہارے سحر کو باطل ثابت کر دے گا۔ چنانچہ حضرت موسیٰ علیہ السلام نے اپنی عصا بحکم خدا پھینکا تو عصا اژدھے کی شکل میں آ کر ان کی لاٹھیوں اور رسیوں کو نگل لیا۔

۵۔ اِنَّ اللّٰہَ لَا یُصۡلِحُ عَمَلَ الۡمُفۡسِدِیۡنَ: معجزاتِ موسیٰ علیہ السلام کو فرعونیوں نے سحر کہہ کر مسترد کیا تھا۔ آج حضرت موسیٰ علیہ السلام کو سحر کی نشاندہی کا موقع ملا اور فرمایا: سحر تو یہ ہے جو تم پیش کر رہے ہو، صرف نظروں کا دھوکہ، حقائق سے عاری۔ کوئی مشن نہ کوئی پیغام، نہ کوئی انسانی تحریک۔ ایسے جادو کو تو اللہ خود نابود کر دے گا۔ جیسا کہ اللہ کافرین، فاسقین کی ہدایت نہیں کرتا ایسے مفسدوں کے کام کو سدھارتا نہیں ہے۔

اہم نکات

۱۔ جس کے ساتھ حق ہو وہ ناحق کی چال بازیوں سے خوف نہیں کھاتا: اِنَّ اللّٰہَ سَیُبۡطِلُہٗ ۔۔۔۔


آیات 79 - 81