فَبَشَّرۡنٰہُ بِغُلٰمٍ حَلِیۡمٍ﴿۱۰۱﴾

۱۰۱۔ چنانچہ ہم نے انہیں ایک بردبار بیٹے کی بشارت دی۔

فَلَمَّا بَلَغَ مَعَہُ السَّعۡیَ قَالَ یٰبُنَیَّ اِنِّیۡۤ اَرٰی فِی الۡمَنَامِ اَنِّیۡۤ اَذۡبَحُکَ فَانۡظُرۡ مَاذَا تَرٰی ؕ قَالَ یٰۤاَبَتِ افۡعَلۡ مَا تُؤۡمَرُ ۫ سَتَجِدُنِیۡۤ اِنۡ شَآءَ اللّٰہُ مِنَ الصّٰبِرِیۡنَ﴿۱۰۲﴾

۱۰۲۔ پھر جب وہ ان کے ساتھ کام کاج کی عمر کو پہنچا تو کہا: اے بیٹا! میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ میں تجھے ذبح کر رہا ہوں، پس دیکھ لو تمہاری کیا رائے ہے، اس نے کہا : اے ابا جان آپ کو جو حکم ملا ہے اسے انجام دیں، اللہ نے چاہا تو آپ مجھے صبر کرنے والوں میں پائیں گے۔

فَلَمَّاۤ اَسۡلَمَا وَ تَلَّہٗ لِلۡجَبِیۡنِ﴿۱۰۳﴾ۚ

۱۰۳۔ پس جب دونوں نے (حکم خدا کو) تسلیم کیا اور اسے ماتھے کے بل لٹا دیا،

103۔ انبیاء کا خواب وحی کا درجہ رکھتا ہے اور وحی ایک ناقابل تردید حقیقت ہے۔ اسی لیے حضرت ابراہیم کو اس بات میں کوئی تردد نہیں ہوا کہ اپنے لخت جگر کو اپنے ہاتھ سے ذبح کرنے کا حکم مل رہا ہے اور حضرت اسماعیل علیہ السلام کے جواب افۡعَلۡ مَا تُؤۡمَرُ سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ خواب میں ذبح اسماعیل علیہ السلام کا حکم ملا تھا۔

وَ نَادَیۡنٰہُ اَنۡ یّٰۤاِبۡرٰہِیۡمُ﴿۱۰۴﴾ۙ

۱۰۴۔ تو ہم نے ندا دی: اے ابراہیم!

قَدۡ صَدَّقۡتَ الرُّءۡیَا ۚ اِنَّا کَذٰلِکَ نَجۡزِی الۡمُحۡسِنِیۡنَ﴿۱۰۵﴾

۱۰۵۔ تو نے خواب سچ کر دکھایا، بے شک ہم نیکوکاروں کو ایسے ہی جزا دیتے ہیں۔

اِنَّ ہٰذَا لَہُوَ الۡبَلٰٓـؤُا الۡمُبِیۡنُ﴿۱۰۶﴾

۱۰۶۔ یقینا یہ ایک نمایاں امتحان تھا۔

وَ فَدَیۡنٰہُ بِذِبۡحٍ عَظِیۡمٍ﴿۱۰۷﴾

۱۰۷۔ اور ہم نے ایک عظیم قربانی سے اس کا فدیہ دیا ۔

107۔ ہم نے ایک عظیم ذبیحہ سے ابراہیم علیہ السلام کے فرزند کا فدیہ دیا۔ بظاہر عظیم تو وہ فرزند تھے جن کا فدیہ دیا گیا ہے، لیکن قرآن اس ذبیحہ کو عظیم قرار دے رہا ہے۔ خصال صدوق میں آیا ہے کہ قیامت تک ہونے والی منیٰ کی قربانیاں اسماعیل علیہ السلام کا فدیہ ہیں۔ (بحار الانوار) عیون الاخبار الرضا میں آیا ہے: حج کے علاوہ ہر قربانی اسماعیل علیہ السلام کا فدیہ ہے۔ اس روایت کے مطابق سید الشہداء علیہ السلام کی قربانی اس کا عظیم مصداق قرار پاتی ہے۔

وَ تَرَکۡنَا عَلَیۡہِ فِی الۡاٰخِرِیۡنَ﴿۱۰۸﴾ۖ

۱۰۸۔ اور ہم نے آنے والوں میں ان کے لیے (ذکر جمیل) باقی رکھا۔

سَلٰمٌ عَلٰۤی اِبۡرٰہِیۡمَ﴿۱۰۹﴾

۱۰۹۔ ابراہیم پر سلام ہو۔

کَذٰلِکَ نَجۡزِی الۡمُحۡسِنِیۡنَ﴿۱۱۰﴾

۱۱۰۔ ہم نیکو کاروں کو ایسے ہی جزا دیتے ہیں۔