آیت 50
 

اِنۡ تُصِبۡکَ حَسَنَۃٌ تَسُؤۡہُمۡ ۚ وَ اِنۡ تُصِبۡکَ مُصِیۡبَۃٌ یَّقُوۡلُوۡا قَدۡ اَخَذۡنَاۤ اَمۡرَنَا مِنۡ قَبۡلُ وَ یَتَوَلَّوۡا وَّ ہُمۡ فَرِحُوۡنَ﴿۵۰﴾

۵۰۔ اگر آپ کا بھلا ہوتا ہے تو انہیں دکھ ہوتا ہے اور اگر آپ پر کوئی مصیبت آئے تو کہتے ہیں: ہم نے پہلے ہی سے اپنا معاملہ درست کر رکھا ہے اور خوشیاں مناتے ہوئے لوٹ جاتے ہیں۔

تفسیر آیات

اے رسول آپؐ کو فتح و نصرت میسر آئے تو ان منافقین کو دکھ ہوتا ہے اور کبھی شکست و ناکامی سے دوچار ہونا پڑے تو یہ کہتے ہیں ہم نے پہلے ہی احتیاطی پیش بندی کر رکھی تھی اور مسلمانوں کی ناکامی اور اپنی خوش تدبیری پر خوشیاں مناتے ہیں۔

الدر المنثو ر میں آیا ہے کہ جو منافقین جنگ میں شرکت نہ کر کے مدینہ رہ گئے تھے ان لوگوں نے یہ خبر پھیلا دی کہ محمدؐ اور ان کے ساتھی اس سفر میں تھک ہار کر ہلاک ہو گئے ہیں۔ بعد میں جب رسولؐ اور ساتھیوں کی خیریت کی خبر پہنچی تو یہ خبر ان کو بری لگی۔


آیت 50