آیات 120 - 122
 

وَ اُلۡقِیَ السَّحَرَۃُ سٰجِدِیۡنَ﴿۱۲۰﴾ۚۖ

۱۲۰۔اور سب جادوگر سجدے میں گر پڑے۔

قَالُوۡۤا اٰمَنَّا بِرَبِّ الۡعٰلَمِیۡنَ﴿۱۲۱﴾ۙ

۱۲۱۔کہنے لگے: ہم رب العالمین پر ایمان لے آئے۔

رَبِّ مُوۡسٰی وَ ہٰرُوۡنَ﴿۱۲۲﴾

۱۲۲۔ جو موسیٰ اور ہارون کا رب ہے۔

تفسیر آیات

وَ اُلۡقِیَ السَّحَرَۃُ سٰجِدِیۡنَ: حضرت موسیٰ (ع) کا معجزہ دیکھ کر جادوگر یقین کی اس منزل پر پہنچ گئے کہ اس یقین نے ان کو سجدے میں گرا دیا۔ جو لوگ جادو کی حقیقت سے واقف ہوتے ہیں ان پر اس معجزے کی حقانیت بہتر طریقے سے عیاں ہو جاتی ہے۔ اسی لیے یہ جادوگر چیلنج کے مقام سے تسلیم و رضا کی منزل، غرور سے سجدے کی منزل اور کفر و عناد سے ایمان و ایقان کی منزل پر فائز ہو گئے۔

اہم نکات

۱۔ حق کا مشاہدہ، کمال کا مشاہدہ ہے اور کمال کے سامنے سجدہ ریز ہونا ایک فطری امر ہے: وَ اُلۡقِیَ السَّحَرَۃُ سٰجِدِیۡنَ ۔


آیات 120 - 122