آیت 116
 

اِنَّ اللّٰہَ لَا یَغۡفِرُ اَنۡ یُّشۡرَکَ بِہٖ وَ یَغۡفِرُ مَا دُوۡنَ ذٰلِکَ لِمَنۡ یَّشَآءُ ؕ وَ مَنۡ یُّشۡرِکۡ بِاللّٰہِ فَقَدۡ ضَلَّ ضَلٰلًۢا بَعِیۡدًا﴿۱۱۶﴾

۱۱۶۔ اللہ صرف شرک سے درگزر نہیں کرتا اس کے علاوہ جس کو چاہے معاف کر دیتا ہے اور جس نے اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرایا وہ گمراہی میں دور تک چلا گیا۔

تفسیر آیات

اس مضمون کی آیت ۴۸ اسی سورہ میں پہلے بھی ذکر ہوئی ہے، لیکن دو باتوں کی وجہ سے اسی مطلب کو یہاں دوبارہ ذکر فرمایا ہے: ایک تو یہ بتانے کے لیے کہ رسول (ص) کی مخالفت اور اطاعت رسول (ص) میں مومنین کی روش کے خلاف چلنا شرک اور ناقابل معافی ہے۔ دوسری یہ کہ کسی اہم مطلب کو ذہنوں میں راسخ کرنے کا واحد ذریعہ تکرار ہے۔ جیساکہ تجارتی اشتہارات میں تکرار اسی وجہ سے عمل میںآتا ہے۔

آیت ۴۸ میں بتایا گیاہے کہ مشرک اللہ کی بندگی کے دائرے سے خارج ہوتا ہے۔ لہٰذا وہ جو مانگتا ہے، غیر اللہ سے مانگتا ہے۔ مشرک اللہ کی طرف متوجہ ہی نہیں ہوتا، تاکہ اللہ اسے معاف کر دے۔ وہ تو بتوں کی طرف متوجہ ہوتا ہے۔ یہ ناممکن ہے کہ وہ اپنا رخ بتوں کی طرف کرے اور اللہ اسے معاف کر دے۔

اہم نکات

۱۔ شرک اللہ کی بندگی سے خروج کا نام ہے۔


آیت 116