آیت 107
 

وَ لَا تُجَادِلۡ عَنِ الَّذِیۡنَ یَخۡتَانُوۡنَ اَنۡفُسَہُمۡ ؕ اِنَّ اللّٰہَ لَا یُحِبُّ مَنۡ کَانَ خَوَّانًا اَثِیۡمًا﴿۱۰۷﴾ۚۙ

۱۰۷۔ اور جو لوگ اپنی ذات سے خیانت کرتے ہیں، آپ ان کی طرف سے ان کا دفاع نہ کریں، بے شک اللہ خیانت کار اور گنہگار کو پسند نہیں کرتا۔

تشریح کلمات

مجادلۃ:

جدال ۔ مناظرہ کرنا۔ ایک دوسرے پر غلبہ حاصل کرنے کی کوشش کرنا۔

تفسیر آیات

یہاں خطاب آنحضرت (ص) سے ہے اور ان لوگوں کوتنبیہ کرنا مقصود ہے جو اس جرم کا ارتکاب کرتے اور خیانت کاروں کی وکالت کرتے ہیں۔

یَخۡتَانُوۡنَ اَنۡفُسَہُمۡ: خیانت اگرچہ دوسروں کے حق میں کی ہے، پھر فی المواقع اس خیانت کا اثر اس کی ذات پر مترتب ہوتا ہے، اس لیے اس کو اپنی ذات سے خیانت کہا ہے۔

اہم نکات

۱۔ یہ آیت سو فیصد ان پیشہ ور وکلاء کی ہدایت کے لیے ہے جو مجرموں اور خیانت کاروں کی طرف سے چند روپیوں کے عوض مقدمہ لڑتے ہیں۔


آیت 107