آیت 31
 

اِنَّاۤ اَرۡسَلۡنَا عَلَیۡہِمۡ صَیۡحَۃً وَّاحِدَۃً فَکَانُوۡا کَہَشِیۡمِ الۡمُحۡتَظِرِ﴿۳۱﴾

۳۱۔ ہم نے ان پر ایک زور دار چنگھاڑ چھوڑ دی تو وہ سب باڑ والے کے بھوسے کی طرح ہو گئے۔

تشریح کلمات

کَہَشِیۡمِ:

( ھ ش م ) خشک گھاس یا درخت کے خشک تنے جو ٹوٹ کر ریزہ ہو جاتے ہیں۔

الۡمُحۡتَظِرِ:

( ح ظ ر ) حظیرۃ کا مالک۔ حظیرۃ اس باڑ کو کہتے ہیں جس میں جانوروں کو سردیوں میں محفوظ رکھا جاتا اور خشک گھاس کھلائی جاتی ہے۔

تفسیر آیات

ناقہ صالح کی کونچیں کاٹنے کے بعد اللہ کی طرف سے فوری عذاب آ گیا چونکہ یہ اونٹنی اس قوم کے مطالبہ پر بطور معجزہ پیش کی گئی تھی۔ یہ عذاب ایک زور دار چنگھاڑ کے ذریعے نازل ہوا۔ اسے قرآن نے دوسری جگہ صاعقَۃ کہا ہے: مِّثۡلَ صٰعِقَۃِ عَادٍ وَّ ثَمُوۡدَ۔۔۔۔ (۴۱ فصلت: ۱۳)


آیت 31