آیات 37 - 38
 

وَ الشَّیٰطِیۡنَ کُلَّ بَنَّآءٍ وَّ غَوَّاصٍ ﴿ۙ۳۷﴾

۳۷۔ اور ہر قسم کے معمار اور غوطہ خور شیاطین کو بھی (مسخر کیا)۔

وَّ اٰخَرِیۡنَ مُقَرَّنِیۡنَ فِی الۡاَصۡفَادِ﴿۳۸﴾

۳۸۔ اور دوسروں کو بھی جو زنجیروں میں جکڑے ہوئے تھے۔

تشریح کلمات

الۡاَصۡفَادِ:

( ص ف د ) صفد کے معنی لوہے کی زنجیر یا طوق کے ہیں۔

تفسیر آیات

۱۔ وَ الشَّیٰطِیۡنَ: اور شیاطین کو بھی مسخر کیا۔ ان جنات میں سے کچھ تو عمارتیں بنانے پر متعین تھے چنانچہ عصر سلیمانی میں تعمیراتی صنعت عروج پر تھی۔ ہیکل اورشلیم کی عمارت جسے اسلام نے مسجد اقصیٰ کا عنوان دیا معماری تاریخ کا ایک شاہکار ہے اور بعض جنات غوطہ خوری کے ذریعے سمندری ثروت نکالنے پر متعین تھے۔

۲۔ وَّ اٰخَرِیۡنَ: اور دیگر کچھ جنات ایسے تھے جو نافرمانی کی وجہ سے زنجیروں میں جکڑ لیے جاتے تھے۔ زنجیر سے مراد وہ ذرائع ہیں جو جنات کو شرارت کرنے سے باز رکھنے کے لیے بروئے کار لائے جاتے ہیں۔ جنات کے مزید کاموں کی تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو سورہ سبا آیت ۱۳۔


آیات 37 - 38