آیات 137 - 138
 

وَ اِنَّکُمۡ لَتَمُرُّوۡنَ عَلَیۡہِمۡ مُّصۡبِحِیۡنَ﴿۱۳۷﴾

۱۳۷۔ اور تم دن کو بھی ان (بستیوں) سے گزرتے رہتے ہو،

وَ بِالَّیۡلِ ؕ اَفَلَا تَعۡقِلُوۡنَ﴿۱۳۸﴾٪

۱۳۸۔ اور رات کو بھی، تو کیا تم عقل سے کام نہیں لیتے؟

تفسیر آیات

۱۔ اہل مکہ شام کی طرف بغرض تجارت جاتے ہوئے قوم لوط کے تباہ شدہ علاقوں سے گزرا کرتے تھے۔ چنانچہ دریائے مردار کی جگہ یہ قوم آباد تھی۔ آج بھی اس علاقے پر تباہی کے آثار نمایاں ہیں۔

۲۔ اَفَلَا تَعۡقِلُوۡنَ: عقل کا تقاضا یہ تھا کہ ان کے عبرت ناک انجام سے سبق سیکھتے اور اپنے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نافرمانی نہ کرتے۔


آیات 137 - 138