آیات 133 - 136
 

وَ اِنَّ لُوۡطًا لَّمِنَ الۡمُرۡسَلِیۡنَ﴿۱۳۳﴾ؕ

۱۳۳۔اور لوط بھی یقینا پیغمبروں میں سے تھے

اِذۡ نَجَّیۡنٰہُ وَ اَہۡلَہٗۤ اَجۡمَعِیۡنَ﴿۱۳۴﴾ۙ

۱۳۴۔ جب ہم نے انہیں اور ان کے سب گھر والوں کو نجات دی۔

اِلَّا عَجُوۡزًا فِی الۡغٰبِرِیۡنَ﴿۱۳۵﴾

۱۳۵۔ سوائے ایک بڑھیا کے جو پیچھے رہ جانے والوں میں سے تھی۔

ثُمَّ دَمَّرۡنَا الۡاٰخَرِیۡنَ﴿۱۳۶﴾

۱۳۶۔ پھر ہم نے سب کو ہلاک کر دیا۔

تفسیر آیات

۱۔ حضرت لوط علیہ السلام کا ذکر اس سے پہلے متعدد آیات میں آچکا ہے۔

۲۔ اِلَّا عَجُوۡزًا: یہ بڑھیا حضرت لوط علیہ السلام کی بیوی ہے جو ایک رسول کی بیوی ہونے کے باوجود اپنے شوہر کی نافرمانی کر کے اپنی بدکار قوم کا ساتھ دینے کو ترجیح دے رہی تھی۔ چنانچہ یہ بڑھیا بدکار قوم کے ساتھ ہلاک ہو گئی۔

۳۔ ثُمَّ دَمَّرۡنَا الۡاٰخَرِیۡنَ: پھر قوم لوط کو اس طرح تباہ کر دیا کہ وہ زمین میں دھنس گئی اور اس پر آسمان سے پتھروں کی بارش ہوئی۔


آیات 133 - 136