آیت 47
 

لَا فِیۡہَا غَوۡلٌ وَّ لَا ہُمۡ عَنۡہَا یُنۡزَفُوۡنَ﴿۴۷﴾

۴۷۔ جس میں نہ سر درد ہو گا اور نہ ہی اس سے ان کی عقل زائل ہو گی۔

تشریح کلمات

غَوۡلٌ:

( غ و ل ) کسی کو بے خبری میں ہلاک کرنا۔ العین میں آیا ہے الغول: الصداع۔ غول سر درد کو کہتے ہیں۔

یُنۡزَفُوۡنَ:

( ن ز ف ) نزف الماء کے معنی ہیں۔ کنویں سے تدریجا سارا پانی کھینچ لینا۔ اس سے مست اور عقل زائل ہونے کے معنوں میں بھی استعمال ہوتا ہے۔

تفسیر آیات

اس پاکیزہ شراب میں وہ منفی خاصیتیں نہ ہوں گی جو دنیوی شراب میں ہوتی ہیں۔ نہ اس میں بدبو ہوگی، نہ ذائقہ میں تلخی، نہ صحت پر برے اثرات مترتب ہوں گے، نہ اس سے عقلی نقصانات ہوں گے، نہ یہ کہ نشہ اترنے پر خمار میں مبتلا ہو گا۔ لہٰذا جنت کی شراب میں کیف و سرور ہو گا لیکن نہ جسمانی نقصانات ہوں گے نہ عقلی۔ دنیوی شراب سے تو انسان کی شریانیں، معدہ، گردے اور جگر متاثر ہوتے ہیں۔ ان تمام خرابیوں کو ایک وقتی سرور کی خاطر برداشت کیا جاتا ہے۔


آیت 47