آیات 41 - 42
 

اُولٰٓئِکَ لَہُمۡ رِزۡقٌ مَّعۡلُوۡمٌ ﴿ۙ۴۱﴾

۴۱۔ ان کے لیے ایک معین رزق ہے،

فَوَاکِہُ ۚ وَ ہُمۡ مُّکۡرَمُوۡنَ ﴿ۙ۴۲﴾

۴۲۔ (ہر قسم کے) میوے اور وہ احترام کے ساتھ ہوں گے

تفسیر آیات

رزق کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ ان مخلص بندوں کا رزق دوسروں سے مختلف اور متعین ہو۔ وہ اگرچہ فَوَاکِہُ میوے ہوں گے نام اور عنوان وہی ہوگا مگر لذت اور خصوصیات دوسروں سے مختلف ہوں گی۔ مثلاً جنت میں حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور حضرت خدیجہ الکبری سلام اللہ علیہا دونوں ایک ساتھ رہتے ہوئے ایک دستر خوان پر کھانا تناول فرما رہے ہوں گے لیکن لذت اور خصوصیات درجے کے مطابق ہوں گی۔ پھر یہ میوے غذا کے طور پر نہ ہوں گے۔ جنت میں انسانی جسم دنیا کی طرح تحلیل نہ ہوگا کہ غذا کی ضرورت پڑے بلکہ صرف لذت کے لیے ہوں گے۔


آیات 41 - 42