آیت 36
 

قُلۡ اِنَّ رَبِّیۡ یَبۡسُطُ الرِّزۡقَ لِمَنۡ یَّشَآءُ وَ یَقۡدِرُ وَ لٰکِنَّ اَکۡثَرَ النَّاسِ لَا یَعۡلَمُوۡنَ﴿٪۳۶﴾

۳۶۔ کہدیجئے: میرا رب جس کے لیے چاہتا ہے رزق فراوان اور تنگ کر دیتا ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے۔

تفسیر آیات

۱۔ قُلۡ اِنَّ رَبِّیۡ: رزق کی فروانی مؤمن کے لیے نعمت اور کافر کے لیے عذاب کا باعث ہے۔ لہٰذا اللہ اس مؤمن کے لیے رزق کی فروانی چاہے گا جو فزونی نعمت کے امتحان میں کامیابی حاصل کرے گا اور اگر کامیابی کی امید نہ ہو تو اللہ اس پر رحم فرماتا ہے اور اسے نعمت کی فزونی سے محروم رکھتا ہے۔ البتہ وہ کافر پر یہ رحم نہیں کرے گا اور اسے نعمتوں سے مالا مال کرے گا تاکہ اس کے عذاب میں اضافہ ہو:

فَلَا تُعۡجِبۡکَ اَمۡوَالُہُمۡ وَ لَاۤ اَوۡلَادُہُمۡ ؕ اِنَّمَا یُرِیۡدُ اللّٰہُ لِیُعَذِّبَہُمۡ۔۔۔۔ (۹توبۃ: ۵۵)

لہٰذا ان کے اموال اور اولاد کہیں آپ کو فریفتہ نہ کر دیں، اللہ تو بس یہ چاہتا ہے کہ ان چیزوں سے انہیں دنیاوی زندگی میں بھی عذاب دے

۲۔ وَ لٰکِنَّ اَکۡثَرَ النَّاسِ لَا یَعۡلَمُوۡنَ: اکثر لوگ اس راز کو نہیں سمجھتے بلکہ اس کے برعکس یہ خیال کرتے ہیں کہ اللہ جس سے راضی ہے اسے دولت دیتا ہے۔ جس سے اللہ راضی نہیں اسے غریب رکھتا ہے۔


آیت 36