آیات 146 - 148
 

اَتُتۡرَکُوۡنَ فِیۡ مَا ہٰہُنَاۤ اٰمِنِیۡنَ﴿۱۴۶﴾ۙ

۱۴۶۔کیا تم لوگ یہاں پر موجود چیزوں (نعمتوں) میں یوں ہی بے فکر چھوڑ دیے جاؤ گے ؟

فِیۡ جَنّٰتٍ وَّ عُیُوۡنٍ﴿۱۴۷﴾ۙ

۱۴۷۔ باغوں اور چشموں میں،

وَّ زُرُوۡعٍ وَّ نَخۡلٍ طَلۡعُہَا ہَضِیۡمٌ﴿۱۴۸﴾ۚ

۱۴۸۔ اور کھیتیوں اور کھجوروں میں جن کے نرم خوشے ہیں،

تشریح کلمات

ہَضِیۡمٌ:

( ھ ض م ) الھضم کے اصلی معنی کسی نرم چیز کو کچلنا کے ہیں۔

تفسیر آیات

حضرت صالح علیہ السلام اپنی قوم سے فرماتے ہیں کہ کیا تم سے کوئی حساب نہیں لیا جائے گا؟ کیا جن نعمتوں میں تم اب امن و سکون سے زندگی گزار رہے ہو ہمیشہ اسی میں رہو گے۔ یہ امن و سکون، باغات، چشمے، لہلہاتے کھیت اور نرم یا گھنے خوشوں پر مشتمل نخلستان ہمیشہ رہیں گے؟


آیات 146 - 148