آیات 39 - 40
 

لَوۡ یَعۡلَمُ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا حِیۡنَ لَا یَکُفُّوۡنَ عَنۡ وُّجُوۡہِہِمُ النَّارَ وَ لَا عَنۡ ظُہُوۡرِہِمۡ وَ لَا ہُمۡ یُنۡصَرُوۡنَ﴿۳۹﴾

۳۹۔ کاش! کفار کو اس وقت کا علم ہو جاتا جب وہ آتش جہنم کو نہ اپنے چہروں سے اور نہ ہی اپنی پشتوں سے ہٹا سکیں گے اور نہ ہی ان کی کوئی مدد کی جائے گی۔

بَلۡ تَاۡتِیۡہِمۡ بَغۡتَۃً فَتَبۡہَتُہُمۡ فَلَا یَسۡتَطِیۡعُوۡنَ رَدَّہَا وَ لَا ہُمۡ یُنۡظَرُوۡنَ﴿۴۰﴾

۴۰۔ بلکہ یہ (قیامت کا ہولناک عذاب ) ان پر اچانک آئے گا تو انہیں بدحواس کر دے گا پھر انہیں نہ اسے ہٹا نے کی استطاعت ہو گی اور نہ ہی انہیں مہلت دی جائے گی۔

تفسیر آیات

۱۔ لَوۡ یَعۡلَمُ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا: یہ عذاب کب آئے گا؟ کہنے والے لوگوں کو کاش اس بات کا علم ہو جاتا کہ وہ عذاب کو روک نہیں سکیں گے کیونکہ یہ عذاب ہر طرف سے آئے گا۔

چہرے اور پشت کا ذکر اس بات کو واضح کرنے کے لیے ہے کہ ہر طرف سے عذاب ان کافروں کو گھیر لے گا۔ آگے بھی آتش پیچھے بھی آتش۔

۲۔ بَلۡ تَاۡتِیۡہِمۡ بَغۡتَۃً: قیامت کا عذاب جب آئے گا، اچانک آئے گا تو کافر مبہوت ہو جائیں گے۔ اپنے کسی ارادے کے مالک نہیں رہیں گے کہ اس سے بچنے کی کوئی سبیل تلاش کریں۔ یہاں تک مہلت بھی نہیں ملے گی۔


آیات 39 - 40