آیات 33 - 35
 

کَیۡ نُسَبِّحَکَ کَثِیۡرًا ﴿ۙ۳۳﴾

۳۳۔ تاکہ ہم تیری خوب تسبیح کریں،

وَّ نَذۡکُرَکَ کَثِیۡرًا ﴿ؕ۳۴﴾

۳۴۔ اور تجھے کثرت سے یاد کریں۔

اِنَّکَ کُنۡتَ بِنَا بَصِیۡرًا﴿۳۵﴾

۳۵۔ یقینا تو ہی ہمارے حال پر خوب نظر رکھنے والا ہے ۔

تفسیر آیات

اس رسالت کی کامیابی کی صورت میں زمین شرک سے پاک ہو جائے گی اور تیری تسبیح و تنزیہ کثرت سے ہو سکے گی اور کثرت سے ذکر خدا اور عبادت ہو جایا کرے گی۔

بِنَا بَصِیۡرًا: ہم اہل البیت کا حال تو بہتر جانتا ہے یا ممکن ہے کہ اس سے مراد اپنا بھائی ہارون علیہ السلام ہو کہ میرے اور میرے بھائی کے حال سے تو باخبر ہے کہ ہم تیری تسبیح و عبادت چاہتے ہیں۔

اہم نکات

۱۔ ہر قدم کی منزل مقصود ذکر و تسبیح الٰہی ہونا چاہیے۔


آیات 33 - 35