آیت 84
 

وَ یَوۡمَ نَبۡعَثُ مِنۡ کُلِّ اُمَّۃٍ شَہِیۡدًا ثُمَّ لَا یُؤۡذَنُ لِلَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا وَ لَا ہُمۡ یُسۡتَعۡتَبُوۡنَ﴿۸۴﴾

۸۴۔ اور اس روز ہم ہر امت میں سے ایک گواہ اٹھائیں گے پھر کافروں کو نہ تو اجازت دی جائے گی اور نہ ہی ان سے اپنے عتاب کو دور کرنے کے لیے کہا جائے گا۔

تشریح کلمات

یُسۡتَعۡتَبُوۡنَ:

( ع ت ب ) اَلاِْسْتِعْتَابُ کسی سے یہ خواہش کرنا کہ وہ اپنا عتاب دور کر دے تاکہ راضی ہو جائے۔

تفسیر آیات

یہ گواہ اس امت کا نبی ہو سکتا ہے اور وہ ہستیاں بھی ہو سکتی ہیں جو اس نبی کے پیغام توحید کی محافظ ہوں ، جن ہستیوں نے اتمام حجت کا سلسلہ قائم رکھا ہے۔ مزید توضیح کے لیے ملاحظہ ہو سورۃ البقرۃ آیت ۱۴۳۔

اس گواہ کی شہادت کے بعد کافروں کو بولنے کی اجازت ملے گی نہ ہی اللہ کو راضی کرنے کا موقع ملے گا کیونکہ قیامت کا دن حساب کا ہے، عمل کا نہیں۔

تفصیل کے لیے اسی سورۃ کی آیت ۹۸ ملاحظہ فرمائیں

اہم نکات

۱۔ تمام اقوام و ملل کا کوئی شاہد اعمال ہے۔

۲۔ گواہ کی شہادت کے بعد عذر کا کوئی راستہ نہ ہو گا۔


آیت 84