آیت 72
 

وَ اللّٰہُ جَعَلَ لَکُمۡ مِّنۡ اَنۡفُسِکُمۡ اَزۡوَاجًا وَّ جَعَلَ لَکُمۡ مِّنۡ اَزۡوَاجِکُمۡ بَنِیۡنَ وَ حَفَدَۃً وَّ رَزَقَکُمۡ مِّنَ الطَّیِّبٰتِ ؕ اَفَبِالۡبَاطِلِ یُؤۡمِنُوۡنَ وَ بِنِعۡمَتِ اللّٰہِ ہُمۡ یَکۡفُرُوۡنَ ﴿ۙ۷۲﴾

۷۲۔ اور اللہ نے تمہارے لیے تمہاری جنس سے بیویاں بنائیں اور اس نے تمہاری ان بیویوں سے تمہیں بیٹے اور پوتے عطا کیے اور تمہیں پاکیزہ چیزیں عطا کیں تو کیا۔یہ لوگ باطل پر ایمان لائیں گے اور اللہ کی نعمت کا انکار کریں گے؟

تشریح کلمات

حَفَدَۃً:

( ح ف د ) اَلْحَافِدٌ اس شخص کو کہتے ہیں جو تَبَرُّعاً تیزی کے ساتھ خدمت بجا لائے خواہ وہ اجنبی ہو یا رشتہ دار۔ یہاں حَفَدَۃً سے مراد اَسۡبَاط یعنی پوتے نواسے ہیں۔

تفسیر آیات

۱۔ وَ اللّٰہُ جَعَلَ لَکُمۡ: اللہ تمہیں ازواج و اولاد جیسی نعمتیں عطا فرماتا ہے، پاکیزہ ارزاق کی فراوانی کرتا ہے اور تم ایسی چیزوں پر ایمان رکھتے ہو جو باطل ہیں ، جن کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔ ایسے لوگوں سے اولاد مانگتے، حاجات کی برآوری اور بیمارویوں کی شفا چاہتے ہو جو بے بنیاد اور بے حقیقت اوہام کے سوا کچھ نہیں ہیں اور جس کے ہاتھ یہ سب کچھ ہے اس کے دروازے پر دستک نہیں دیتے۔

اہم نکات

۱۔ غیر اللہ اور غیر مجاز دروازوں پر دستک دینا کفران نعمت اور ایمان بالباطل ہے۔

۲۔ تشکیل خاندان، اللہ کی نعمت ہے۔

۳۔ منعم حقیقی کی نعمتوں کا شکر غیر منعم کو ادا کرنا، حقیقی منعم کی نعمت کا انکار ہے: وَ بِنِعۡمَتِ اللّٰہِ ہُمۡ یَکۡفُرُوۡنَ ۔


آیت 72