آیات 98 - 99
 

یَقۡدُمُ قَوۡمَہٗ یَوۡمَ الۡقِیٰمَۃِ فَاَوۡرَدَہُمُ النَّارَ ؕ وَ بِئۡسَ الۡوِرۡدُ الۡمَوۡرُوۡدُ﴿۹۸﴾

۹۸۔ قیامت کے دن وہ اپنی قوم کے آگے ہو گا اور انہیں جہنم تک پہنچا دے گا، کتنی بری جگہ ہے جہاں یہ وارد کیے جائیں گے۔

وَ اُتۡبِعُوۡا فِیۡ ہٰذِہٖ لَعۡنَۃً وَّ یَوۡمَ الۡقِیٰمَۃِ ؕ بِئۡسَ الرِّفۡدُ الۡمَرۡفُوۡدُ﴿۹۹﴾

۹۹۔ اور اس دنیا میں بھی لعنت ان کے تعاقب میں ہے اور قیامت کے دن بھی، کتنا برا صلہ ہے یہ جو (کسی کے) حصے میں آئے۔

تشریح کلمات

الۡوِرۡدُ:

( و ر د ) پانی کا قصد کرنے کے معنوں میں ہے پھرہر جگہ کا قصد کرنے پر بولا جاتا ہے۔ پانی پر پہنچنے والے کو وارد اور پانی کو مورود کہتے ہیں۔ الوِرْد اس پانی کو کہتے ہیں جو وارد کے لیے تیار کیا گیا ہو۔

الرِّفۡدُ:

( ر ف د ) عطا اور مدد کے معنوں میں ہے۔

تفسیر آیات

اس آیت اور دیگر آیات سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ جو لوگ دنیا میں لوگوں کی گمراہی میں پیش پیش ہوتے ہیں وہی قیامت کے دن ان کو جہنم کی طرف لے جانے میں آگے آگے ہوں گے۔

وَ جَعَلۡنٰہُمۡ اَئِمَّۃً یَّدۡعُوۡنَ اِلَی النَّارِ ۔۔۔۔ (۲۸ قصص: ۴۱)

اور ہم نے انہیں ایسے رہنما بنایا جو آتش کی طرف بلاتے ہیں۔۔۔۔

اسی طرح جو لوگ دنیا میں حق و صداقت کی طرف لوگوں کی رہنمائی کرتے ہیں قیامت کے دن ان کی رہنمائی اور قیادت کرتے ہوئے جنت کی طرف چلے جائیں گے:

یَوۡمَ نَدۡعُوۡا کُلَّ اُنَاسٍۭ بِاِمَامِہِمۡ ۔۔۔۔ (۱۷ بنی اسرائیل: ۷۱)

قیامت کے دن ہم ہر گروہ کو اس کے پیشوا کے ساتھ بلائیں گے۔۔۔۔

امام حق اور امام باطل دنوں اپنی اپنی جماعت کی رہنمائی کریں گے۔

فَاَوۡرَدَہُمُ النَّارَ ؕ وَ بِئۡسَ الۡوِرۡدُ الۡمَوۡرُوۡدُ: اَوْرَدَ ، ان کو آتش کے گھاٹ پر اتارا جیسا کہ چرواہا جانوروں کو پانی کے گھاٹ کی طرف لے جاتا ہے۔ یہ کافر لوگ بھی جانوروں کی طرح بے سوچے ان گمراہوں کے پیچھے چلتے رہے، کل قیامت کے دن جب یہ پیرو کار جہنم کی طرف ان کے پیچھے جا رہے ہوں گے تو ان پر لعنتوں کی بوچھاڑ کرتے ہوئے جا رہے ہوں گے۔ لعنتوں کا یہ صلہ کتنا بُرا صلہ ہو گا۔

اس آیۂ شریفہ میں عذاب جہنم کو پانی کے گھاٹ اور عذاب کو عطیہ اور صلہ کے ساتھ تعبیر کیا ہے۔ یہ بتانے کے لیے کہ انسان کو اپنی تشنگی رفع کرنے کے لیے پانی کی طرف اور ثواب و صلہ کی طرف جانا چاہیے تھا لیکن فرعون جیسے رہنما ان کو پانی کی جگہ جہنم اور صلہ و عطیہ کی جگہ عذاب کی طرف لے جاتے ہیں۔

اہم نکات

۱۔باطل رہنما دنیا و آخرت دونوں میں لعنتوں کا نشانہ بن جائیں گے۔


آیات 98 - 99