آیات 55 - 56
 

اَلَاۤ اِنَّ لِلّٰہِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ ؕ اَلَاۤ اِنَّ وَعۡدَ اللّٰہِ حَقٌّ وَّ لٰکِنَّ اَکۡثَرَہُمۡ لَا یَعۡلَمُوۡنَ﴿۵۵﴾

۵۵۔ آگاہ رہو! آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے یقینا وہ اللہ کی ملکیت ہے، اس بات پر بھی آگاہ رہو کہ اللہ کا وعدہ سچا ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے۔

ہُوَ یُحۡیٖ وَ یُمِیۡتُ وَ اِلَیۡہِ تُرۡجَعُوۡنَ﴿۵۶﴾

۵۶۔ وہی زندگی دیتا ہے اور وہی موت اور اسی کی طرف تم سب پلٹائے جاؤ گے۔

تفسیر آیات

۱۔ اَلَاۤ اِنَّ وَعۡدَ اللّٰہِ حَقٌّ: پوری کائنات کی ملکیت جب اللہ کے قبضہ قدرت میں ہے تو اس میں اللہ اپنی حکمت کے مطابق جیسے چاہے گا تصرف کرے گا۔ لہٰذا وعدۂ الٰہی کے حق ہونے میں کو ئی رکاوٹ نہیں ہے، نہ ہی اس کائنات میں اللہ کے سوا کوئی صاحب اختیار ہے جو اللہ کے وعدے کے سامنے آڑے آئے۔

۲۔ ہُوَ یُحۡیٖ وَ یُمِیۡتُ: اور موت و حیات بھی اسی کے قبضہ قدرت میں ہے۔ با لآخر اسی کی طرف ہی پلٹ کر جانا ہے۔ ایک وعدے کے پورے ہونے کے جو لوازم و شرائط ہیں وہ سب اللہ کے قبضے میں ہے۔

اہم نکات

۱۔ مالک ارض و سماء کا وعدہ پورا نہ ہو گا تو کس کا وعدہ پورا ہو گا: اَلَاۤ اِنَّ وَعۡدَ اللّٰہِ حَقٌّ ۔۔۔


آیات 55 - 56