آیات 32 - 36
 

کَلَّا وَ الۡقَمَرِ ﴿ۙ۳۲﴾

۳۲۔ (ایسا) ہرگز نہیں! (جیسا تم سوچتے ہو) قسم ہے چاند کی،

وَ الَّیۡلِ اِذۡ اَدۡبَرَ ﴿ۙ۳۳﴾

۳۳۔ اور رات کی جب وہ پلٹنے لگتی ہے،

وَ الصُّبۡحِ اِذَاۤ اَسۡفَرَ ﴿ۙ۳۴﴾

۳۴۔ اور صبح کی جب وہ روشن ہو جاتی ہے،

اِنَّہَا لَاِحۡدَی الۡکُبَرِ ﴿ۙ۳۵﴾

۳۵۔ بلاشبہ یہ (آگ) بڑی آفتوں میں سے ایک ہے۔

نَذِیۡرًا لِّلۡبَشَرِ ﴿ۙ۳۶﴾

۳۶۔ (اس میں) انسانوں کے لیے تنبیہ ہے،

تفسیر آیات

کَلَّا وَ الۡقَمَرِ: ایسا ہرگز نہیں کہ قرآن آخرت اور سقر کی جو بات کرتا ہے وہ شاعرانہ بات ہو اور انسان کی ساختہ و بافتہ ہو (لہٰذا کَلَّا رد ہے اِنۡ ہٰذَاۤ اِلَّا سِحۡرٌ کی) بلکہ قسم ہے چاند کی اور رات اور صبح کی جس نے ان چیزوں کو خلق کیا ہے۔ اسی ذات نے جہنم کو پیدا کیا ہے؟ یہ جہنم بڑی آفتوں میں سے ایک عظیم آفت ہے یا یہ عظیم ہولناکیوں میں سے ایک ہولناک چیز ہے۔

نَذِیۡرًا لِّلۡبَشَرِ: درحالیکہ یہ جہنم انسانوں کے لیے تنبیہ ہے کہ جرم کے ارتکاب کی صورت میں جہنم کی سزا مل سکتی ہے۔


آیات 32 - 36