آیات 68 - 69
 

اَفَرَءَیۡتُمُ الۡمَآءَ الَّذِیۡ تَشۡرَبُوۡنَ ﴿ؕ۶۸﴾

۶۸۔ مجھے بتلاؤ کہ جو پانی تم پیتے ہو،

ءَاَنۡتُمۡ اَنۡزَلۡتُمُوۡہُ مِنَ الۡمُزۡنِ اَمۡ نَحۡنُ الۡمُنۡزِلُوۡنَ﴿۶۹﴾

۶۹۔ اسے بادلوں سے تم برساتے ہو یا اس کے برسانے والے ہم ہیں؟

تفسیر آیات

تمام شیرین پانی خواہ زیر زمین ہو یا چشموں، نالوں اور دریاؤں میں، سب کا سرچشمہ بارش ہے۔ اگر ایک خاص درجہ حرارت پر اللہ تعالیٰ سمندروں کا پانی بھاپ میں تبدیل نہ کرتا، اللہ کی خلق کردہ ہوائیں اسے نہ اُٹھاتیں، خاص برودت سے ٹکرانے پر اس بھاپ کو بادل میں، پھر اس بادل کو پانی کے قطروں میں تبدیل نہ کرتا، پھر وسیع زمین کو پانی کے ذخائر فراہم نہ کرتا تو تم ان کاموں میں سے کون سا کام انجام دے سکتے تھے؟

کیا اس قادر مطلق ذات کے لیے اعادۂ حیات مشکل کام ہے؟


آیات 68 - 69