آیات 60 - 61
 

نَحۡنُ قَدَّرۡنَا بَیۡنَکُمُ الۡمَوۡتَ وَ مَا نَحۡنُ بِمَسۡبُوۡقِیۡنَ ﴿ۙ۶۰﴾

۶۰۔ ہم ہی نے موت کو تمہارے لیے مقدر کر رکھا ہے اور ہم عاجز نہیں ہیں،

عَلٰۤی اَنۡ نُّبَدِّلَ اَمۡثَالَکُمۡ وَ نُنۡشِئَکُمۡ فِیۡ مَا لَا تَعۡلَمُوۡنَ﴿۶۱﴾

۶۱۔ کہ تمہاری شکلوں کو تبدیل کر کے تمہیں ایسی شکلوں میں پیدا کریں جنہیں تم نہیں پہچانتے۔

تفسیر آیات

۱۔ نَحۡنُ قَدَّرۡنَا: ہم تمہارے درمیان موت مقدر کر کے تمہیں اس دنیا سے اٹھا لیتے ہیں اور تمہاری جگہ اور لوگوں کے لے آتے ہیں۔ ہم دنیا میں ایک قوم کو موت کی وادی میں ڈال کر اس کی جگہ نئی قوم زندہ کرنے سے عاجز نہیں ہیں۔

۲۔ وَ نُنۡشِئَکُمۡ: اسی طرح ہم اس سے بھی عاجز نہیں ہیں کہ تمہیں ایسی صورت و شکل میں پیدا کریں جسے تم اس عالم خاکی میں نہیں جانتے۔ وہ عالم اپنے طریقہ حیات و قوانین زندگی میں اس دنیا سے مختلف ہو گا۔ وہاں رحم مادر کی جگہ خاک کے شکم میں انسان کی شکل سازی ہو گی۔ یہاں ارتقائی مراحل کے لیے زمانہ درکار ہے۔ وہاں ایک صور کا پھونکنا کافی ہو گا۔ تمہیں نہیں معلوم وہاں تمہیں زندہ رہنے کے لیے کس قسم کی غذا، ہوا، ماحول کی ضرورت ہے اور اس خاک سے کس قسم اور کس خاصیت کے حامل خلیات وجود میں آئیں گے۔


آیات 60 - 61