آیت 57
 

نَحۡنُ خَلَقۡنٰکُمۡ فَلَوۡ لَا تُصَدِّقُوۡنَ﴿۵۷﴾

۵۷۔ ہم ہی نے تمہیں پیدا کیا ہے، پھر تم تصدیق کیوں نہیں کرتے ؟

تفسیر آیات

جب ہم نے تمہیں عدم سے خلق کیا ہے، اسے تو تم مانتے ہو تو اعادۂ خلق کی تصدیق کیوں نہیں کرتے ؟ خلق کا ماننا اور اعادۂ خلق کا نہ ماننا، کسی منطق کے اعتبار سے قابل توجہ موقف نہیں ہے۔

ہم نے انسانی تخلیق کے بارے میں تفصیل سورۃ النساء آیت ۱۱۹ میں بیان کی ہے کہ اللہ تعالیٰ مرد و زن کے دو ناقص سیلز کو جوڑ کر کس طرح ایک کامل سیل تشکیل دیتا ہے۔ پھر اس سیل سے جو نہایت حقیر ناتواں ہے، کس طرح ایک انسان بناتا ہے جو اس کائنات میں اللہ کا ایک عظیم معجزہ ہے:

وَ لَئِنۡ سَاَلۡتَہُمۡ مَّنۡ خَلَقَہُمۡ لَیَقُوۡلُنَّ اللّٰہُ فَاَنّٰی یُؤۡفَکُوۡنَ ﴿۸۷﴾ (۴۳ زخرف: ۸۷)

اور اگر آپ ان سے پوچھیں: انہیں کس نے خلق کیا ہے؟ تو یہ ضرور کہیں گے: اللہ نے، پھر کہاں الٹے جا رہے ہیں۔


آیت 57