آیت 52
 

فِیۡہِمَا مِنۡ کُلِّ فَاکِہَۃٍ زَوۡجٰنِ ﴿ۚ۵۲﴾

۵۲۔ ان دونوں میں موجود ہر میوے کی دو دو قسمیں ہیں۔

تفسیر آیات

ان دو باغوں کی ایک خصوصیت یہ ہو گی کہ یہاں موجود تمام پھلوں کی دو دو قسمیں ہوں گی۔ یہ دو قسمیں کس لذت و ذائقہ کی ہوں گی؟ اجمال میں رکھا ہے۔ شاید اس لیے کہ وہ ہمارے لیے قابل فہم و ادراک نہیں ہیں۔ چنانچہ دوسری جگہ فرمایا:

فَلَا تَعۡلَمُ نَفۡسٌ مَّاۤ اُخۡفِیَ لَہُمۡ مِّنۡ قُرَّۃِ اَعۡیُنٍ ۚ جَزَآءًۢ بِمَا کَانُوۡا یَعۡمَلُوۡنَ﴿﴾ (۳۲ سجدہ: ۱۷)

اور کوئی نہیں جانتا کہ ان کے اعمال کے صلے میں ان آنکھوں کی ٹھنڈک کا کیا کیا سامان پردہ غیب میں موجود ہے۔

ان قسموں کے بارے میں تفاسیر میں جو کچھ کہا گیا ہے وہ صرف ظن و تخمین ہے۔ ہم ان باتوں میں نہیں جاتے۔


آیت 52