آیت 28
 

ذٰلِکَ بِاَنَّہُمُ اتَّبَعُوۡا مَاۤ اَسۡخَطَ اللّٰہَ وَ کَرِہُوۡا رِضۡوَانَہٗ فَاَحۡبَطَ اَعۡمَالَہُمۡ﴿٪۲۸﴾

۲۸۔ یہ اس لیے کہ انہوں نے اس بات کی پیروی کی جو اللہ کو ناراض کرتی ہے اور اللہ کی خوشنودی سے بیزاری اختیار کرتے ہیں لہٰذا اللہ نے ان کے اعمال حبط کر دیے،

تفسیر آیات

۱۔ ذٰلِکَ: موت کے وقت ہی ان پر عذاب شروع ہونا اس لیے ہے کہ ان کے کردار میں دو باتیں نمایاں تھیں: جن باتوں سے اللہ تعالیٰ غضبناک ہوتا ہے ان کی پیروی کرنا اور جن باتوں کو اللہ پسند فرماتا ہے ان سے پرہیز کرنا۔ یعنی غضب و رضایت الٰہی کے خلاف کام کرتے رہے اس لیے وہ غضب الٰہی کے مستحق اور رضایت الٰہی سے محروم ہو گئے۔

۲۔ فَاَحۡبَطَ اَعۡمَالَہُمۡ: ان کے پاس کوئی اچھا عمل نہ تھا۔ اگر کسی وجہ سے کوئی اچھا عمل سرزد ہو جاتا تو وہ بھی حبط ہو گیا۔ ممکن ہے حبط عمل سے مراد یہ ہو کہ اسلام کے خلاف ان کا ہر عمل اور ہر سازش ناکام ہو گئی۔


آیت 28