آیت 26
 

ذٰلِکَ بِاَنَّہُمۡ قَالُوۡا لِلَّذِیۡنَ کَرِہُوۡا مَا نَزَّلَ اللّٰہُ سَنُطِیۡعُکُمۡ فِیۡ بَعۡضِ الۡاَمۡرِ ۚۖ وَ اللّٰہُ یَعۡلَمُ اِسۡرَارَہُمۡ﴿۲۶﴾

۲۶۔ یہ اس لیے ہوا کہ انہوں نے اللہ کی طرف سے نازل کردہ (کتاب) کو ناپسند کرنے والوں سے (خفیہ طور پر) کہا: بعض معاملات میں عنقریب ہم تمہاری پیروی کریں گے اور اللہ ان کی پوشیدہ باتیں جانتا ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ ذٰلِکَ بِاَنَّہُمۡ: ان کے مرتد ہونے کی صورت کا بیان ہے کہ یہ منافقین ان لوگوں کے ساتھ معاہدہ کرتے ہیں جو اسلام کے خلاف صف بستہ ہیں یعنی یہود و مشرکین۔ یہ منافقین کافروں کے ساتھ فِیۡ بَعۡضِ الۡاَمۡرِ تعاون کرنے کا عہد کرتے ہیں جو اسلام کے خلاف سازش ہے۔ اس میں وہ ان کے ساتھ ہوں گے۔ باقی ان کی راہیں جدا ہوں گی۔

کَرِہُوۡا مَا نَزَّلَ اللّٰہُ: یہود اور مشرکین دونوں ہو سکتے ہیں۔ اگرچہ منافقین خود بھی اس میں شامل ہیں جیسا کہ صادقین علیہما السلام کی روایت میں ہے۔

۲۔ وَ اللّٰہُ یَعۡلَمُ اِسۡرَارَہُمۡ: ان کے خفیہ معاہدوں کو اللہ بہتر جانتا ہے کہ وہ اسلام دشمن طاقتوں کے ساتھ اسلام کے خلاف کیا خفیہ معاہدے کر رہے ہیں۔


آیت 26