آیت 51
 

مُتَّکِـِٕیۡنَ فِیۡہَا یَدۡعُوۡنَ فِیۡہَا بِفَاکِہَۃٍ کَثِیۡرَۃٍ وَّ شَرَابٍ﴿۵۱﴾

۵۱۔ ان میں وہ تکیے لگائے بیٹھے ہوں گے اور بہت سے میوے اور مشروبات طلب کر رہے ہوں گے۔

تفسیر آیات

۱۔ یَدۡعُوۡنَ فِیۡہَا: وہ تکیہ لگائے طلب کر رہے ہوں گے۔ جنت میں مؤمن کا ارادہ نافذ ہو گا۔ ادھر طلب کیا وہ مطلوبہ چیز حاضر ہو گی۔ دنیا کی زندگی کی طرح علل و اسباب جیسے ذرائع استعمال کرنا نہیں پڑیں گے ۔ ارادہ کیا فوری تعمیل کے لیے وَ یَطُوۡفُ عَلَیۡہِمۡ وِلۡدَانٌ مُّخَلَّدُوۡنَ۔۔۔۔ (۷۶ انسان: ۱۹) ہمیشہ رہنے والے خادم ان کے اردگرد خدمت کے لیے گھوم رہے ہوں گے۔

۲۔ بِفَاکِہَۃٍ کَثِیۡرَۃٍ وَّ شَرَابٍ: ممکن ہے یہاں کثیر تعداد کے اعتبار سے نہ ہوبلکہ نوعیت کے اعتبار سے ہو۔ یعنی مختلف انواع کے میوے طلب کر رہے ہوں گے۔

۳۔ وَّ شَرَابٍ: اسی طرح مختلف انواع کے مشروبات ہوں گے جو صرف طلب و ارادہ کرنے پر حاضر ہو جائیں گے۔


آیت 51