آیت 43
 

وَ وَہَبۡنَا لَہٗۤ اَہۡلَہٗ وَ مِثۡلَہُمۡ مَّعَہُمۡ رَحۡمَۃً مِّنَّا وَ ذِکۡرٰی لِاُولِی الۡاَلۡبَابِ﴿۴۳﴾

۴۳۔ ہم نے انہیں اہل و عیال دیے اور ان کے ساتھ اتنے مزید دیے اپنی طرف سے رحمت اور عقل والوں کے لیے نصیحت کے طور پر۔

تفسیر آیات

۱۔ وَ وَہَبۡنَا لَہٗۤ اَہۡلَہٗ: ہم نے انہیں اہل و عیال دیے۔ اس کے بارے میں روایت تو یہ ہے کہ ان کی اہلیہ کے علاوہ باقی سب گھر کے افراد فوت ہو گئے تھے۔ بعد میں اللہ نے انہیں زندہ کیا۔

دیگر روایات میں آیا ہے جو قرین واقع ہے: ان کے گھر کے افراد نے انہیں ترک کر دیا تھا۔ بیماری سے تندرست ہو نے پر سب واپس آ گئے۔ وَ مِثۡلَہُمۡ مَّعَہُمۡ ان کے ساتھ مزید عنایت فرمائے۔ مزید اتنی اولاد عنایت ہوئی کہ اولاد دوگنی ہو گئی۔

۲۔ رَحۡمَۃً مِّنَّا: اللہ کی طرف سے رحمت کے طو رپر ایوب علیہ السلام پر یہ عنایت ہوئی۔ چونکہ ایوب علیہ السلام اپنے صبر و تحمل کی وجہ سے اس رحمت کے اہل ثابت ہوئے تھے۔

۳۔ وَ ذِکۡرٰی لِاُولِی الۡاَلۡبَابِ: ایوب علیہ السلام پر ان عنایات کی دوسری مصلحت یہ ہے کہ آنے والی نسلوں کے صاحبان عقل و خرد ایوب علیہ السلام کی سرنوشت سے یہ سبق سیکھ لیں کہ گردش ایام کی وجہ سے رحمت الٰہی سے مایوس نہیں ہونا چاہیے چاہے حالات کتنے ہی بدتر اور مشکلات کتنی ہی گھمبیر ہوں۔ آزمائشیں کتنی ہی کٹھن ہوں۔ روایت ہے کہ ہر حالت میں اللہ کی رحمتوں سے اپنی امیدوں کا رشتہ نہیں توڑنا چاہیے۔ اللہ کے ہاں دیر ہے اندھیر نہیں۔


آیت 43