آیت 36
 

فَسَخَّرۡنَا لَہُ الرِّیۡحَ تَجۡرِیۡ بِاَمۡرِہٖ رُخَآءً حَیۡثُ اَصَابَ ﴿ۙ۳۶﴾

۳۶۔ پھر ہم نے ہوا کو ان کے لیے مسخر کر دیا، جدھر وہ جانا چاہتے ان کے حکم سے نرمی کے ساتھ اسی طرف چل پڑتی تھی۔

تفسیر آیات

۱۔ حضرت سلیمان علیہ السلام کے لیے تسخیر ہوا کے بارے میں تشریح سورہ انبیاء آیت ۸۱ اور سباء آیت۱۲ میں ہو چکی۔ البتہ یہاں ہوا کے بارے میں فرمایا کہ رُخَآءً نرمی کے ساتھ چلتی تھی۔ نرمی سے مراد یہ ہو سکتا ہے کہ ہوا حضرت سلیمان علیہ السلام کے لیے مسخر اور ان کے اختیار میں ہوتی تھی ورنہ اپنی جگہ ہوا تیز چلتی تھی جیسا کہ سورۃ الانبیاء آیت ۸۱ میں فرمایا:

وَ لِسُلَیۡمٰنَ الرِّیۡحَ عَاصِفَۃً۔۔۔۔

اور سلیمان کے لیے تیز ہوا کو (مسخر کیا)۔

۲۔ حَیۡثُ اَصَابَ: جہاں کا قصد کریں۔ اَصَابَ کے معنی قصد کے ہیں۔یعنی ہوا حضرت سلیمان علیہ السلام کے امر سے ( بِاَمۡرِہٖ ) چلتی تھی جہاں وہ چاہتے اور جس جگہ کا وہ قصد کرتے۔


آیت 36