آیات 141 - 145
 

کَذَّبَتۡ ثَمُوۡدُ الۡمُرۡسَلِیۡنَ﴿۱۴۱﴾ۚۖ

۱۴۱۔ (قوم) ثمود نے بھی رسولوں کو جھٹلایا۔

اِذۡ قَالَ لَہُمۡ اَخُوۡہُمۡ صٰلِحٌ اَلَا تَتَّقُوۡنَ﴿۱۴۲﴾ۚ

۱۴۲۔ جب ان کی برادری کے صالح نے ان سے کہا: کیا تم اپنا بچاؤ نہیں کرتے ؟

اِنِّیۡ لَکُمۡ رَسُوۡلٌ اَمِیۡنٌ﴿۱۴۳﴾ۙ

۱۴۳۔ میں تمہارے لیے ایک امانتدار رسول ہوں۔

فَاتَّقُوا اللّٰہَ وَ اَطِیۡعُوۡنِ﴿۱۴۴﴾ۚ

۱۴۴۔پس اللہ سے ڈرو اور میری اطاعت کرو۔

وَ مَاۤ اَسۡـَٔلُکُمۡ عَلَیۡہِ مِنۡ اَجۡرٍ ۚ اِنۡ اَجۡرِیَ اِلَّا عَلٰی رَبِّ الۡعٰلَمِیۡنَ﴿۱۴۵﴾ؕ

۱۴۵۔ اور اس بات پر میں تم سے کوئی اجر نہیں مانگتا،میرا اجر تو صرف رب العالمین پر ہے۔

تفسیر آیات

تمام انبیاء علیہم السلام کی منزل ایک ہے تو راستہ ایک ہے۔ ہدف ایک ہے تو طرز کلام ایک ہے۔ مقصد ایک ہے تو منطق ایک ہے۔ نیت ایک ہے تو سیرت ایک ہے۔

حضرت صالح علیہ السلام کے بارے میں سورۃ الاعراف آیات ۷۳ تا ۷۹ سورہ ہود اور سورہ بنی اسرائیل میں ذکر ہو چکا ہے۔


آیات 141 - 145