آیات 72 - 74
 

قَالَ ہَلۡ یَسۡمَعُوۡنَکُمۡ اِذۡ تَدۡعُوۡنَ ﴿ۙ۷۲﴾

۷۲۔ ابراہیم نے کہا: جب تم انہیں پکارتے ہو تو کیا یہ تمہاری سنتے ہیں؟

اَوۡ یَنۡفَعُوۡنَکُمۡ اَوۡ یَضُرُّوۡنَ﴿۷۳﴾

۷۳۔ یا تمہیں فائدہ یا ضرر دیتے ہیں ؟

قَالُوۡا بَلۡ وَجَدۡنَاۤ اٰبَآءَنَا کَذٰلِکَ یَفۡعَلُوۡنَ﴿۷۴﴾

۷۴۔ انہوں نے کہا: (نہیں) بلکہ ہم نے تو اپنے باپ دادا کو ایسا کرتے پایا ہے۔

تفسیر آیات

کسی کی بندگی کرنے کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ بندگی کرنے والے کے امور زندگی اس معبود کے ہاتھ میں ہیں، اسے راضی رکھنے کے لیے اس کی عبادت کی جائے۔ حاجت کے وقت اسے پکارا جائے تاکہ اس پکار کو سن کر وہ اس کی حاجت روائی کرے۔ یہ بت چونکہ بے شعور جامد ہوتے ہیں تو حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اسی تدبیری نقطے کو سامنے رکھ کر فرمایا: کیا وہ تمہاری سنتے ہیں جب تم انہیں پکارتے ہو یا وہ تمہیں نفع و ضرر پہنچا سکتے ہیں ؟

قَالُوۡا بَلۡ وَجَدۡنَاۤ اٰبَآءَنَا: ان کے پاس کوئی منطق اور دلیل نہیں تھی۔ صرف اپنے آباء و اجداد کی اندھی تقلید کا حوالہ دیا۔


آیات 72 - 74