آیت 45
 

ثُمَّ اَرۡسَلۡنَا مُوۡسٰی وَ اَخَاہُ ہٰرُوۡنَ ۬ۙ بِاٰیٰتِنَا وَ سُلۡطٰنٍ مُّبِیۡنٍ ﴿ۙ۴۵﴾

۴۵۔ پھر ہم نے موسیٰ اور ان کے بھائی ہارون کو اپنی نشانیوں اور واضح دلیل کے ساتھ بھیجا۔

تفسیر آیات

حضرت موسیٰ و ہارون علیہما السلام کو دو قسم کی سندیں دی گئیں: ایک تو معجزات۔ ان معجزات میں نو معجزے سرفہرست ہیں۔ جیسے ید بیضا، عصا، دریا کا شق ہونا وغیرہ۔ دوسری سند وَ سُلۡطٰنٍ مُّبِیۡنٍ واضح دلیل ہے۔ یہ واضح دلیل عقلی دلیل ہے جو حضرت موسیٰ علیہ السلام نے فرعون اور اس کے درباریوں میں پیش فرمائی۔ چنانچہ فرعون نے پوچھا:

قَالَ فَمَنۡ رَّبُّکُمَا یٰمُوۡسٰی قَالَ رَبُّنَا الَّذِیۡۤ اَعۡطٰی کُلَّ شَیۡءٍ خَلۡقَہٗ ثُمَّ ہَدٰی (۲۰ طہ: ۴۹ ۔ ۵۰)

فرعون نے کہا: اے موسیٰ! تم دونوں کا رب کون ہے؟ موسیٰ نے کہا: ہمارا رب وہ ہے جس نے ہر چیز کو اس کی خلقت بخشی پھر ہدایت دی۔

ان آیات میں ان واضح دلائل کا ذکر ہے جنہیں حضرت موسیٰ علیہ السلام نے فرعون کے سامنے پیش فرمایا۔


آیت 45