آیت 44
 

ثُمَّ اَرۡسَلۡنَا رُسُلَنَا تَتۡرَا ؕ کُلَّمَا جَآءَ اُمَّۃً رَّسُوۡلُہَا کَذَّبُوۡہُ فَاَتۡبَعۡنَا بَعۡضَہُمۡ بَعۡضًا وَّ جَعَلۡنٰہُمۡ اَحَادِیۡثَ ۚ فَبُعۡدًا لِّقَوۡمٍ لَّا یُؤۡمِنُوۡنَ﴿۴۴﴾

۴۴۔ پھر ہم نے یکے بعد دیگرے برابر اپنے رسول بھیجے، جب بھی کسی امت کے پاس اس کا رسول آتا تو وہ اس کی تکذیب کرتی تو ہم بھی ایک کے بعد دوسرے کو ہلاک کرتے رہے اور ہم نے انہیں افسانے بنا دیا، (رحمت حق سے) دور ہوں جو ایمان نہیں لاتے۔

تشریح کلمات

تَتۡرَا:

( ت ت ر ) پے در پے یکے بعد دیگرے۔ یہ مواترۃ سے مَعَلٰی کے وزن پر ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ اللہ ارشاد فرماتا ہے کہ ہم نے قوم عاد کے بعد پے در پے رسول بھیجے۔ اللہ تعالیٰ نے کسی امت کو کسی ہادی و رہنما کے بغیر نہیں چھوڑا: اِنَّمَاۤ اَنۡتَ مُنۡذِرٌ وَّ لِکُلِّ قَوۡمٍ ہَادٍ ۔ (۱۳ رعد: ۷) آپ تو محض تنبیہ کرنے والے ہیں اور ہر قوم کا ایک رہنما ہوا کرتا ہے

۲۔ کُلَّمَا جَآءَ: لیکن ان قوموں نے بھی کسی رسول کو تکذیب کے بغیر نہیں چھوڑا۔

۳۔ فَاَتۡبَعۡنَا: اس کے نتیجے میں اللہ تعالیٰ نے بھی ان کو عذاب دیے بغیر نہیں چھوڑا۔

۴۔ وَّ جَعَلۡنٰہُمۡ اَحَادِیۡثَ: اللہ نے ان کو ایسے نابود کر دیا کہ وہ افسانہ بن کر رہ گئے۔ یعنی ان کا وجود عبرت ناک داستانوں میں ہی رہ گیا۔


آیت 44