آیت 36
 

وَ اِذَا رَاٰکَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡۤا اِنۡ یَّتَّخِذُوۡنَکَ اِلَّا ہُزُوًا ؕ اَہٰذَا الَّذِیۡ یَذۡکُرُ اٰلِہَتَکُمۡ ۚ وَ ہُمۡ بِذِکۡرِ الرَّحۡمٰنِ ہُمۡ کٰفِرُوۡنَ﴿۳۶﴾

۳۶۔ اور کافر جب بھی آپ کو دیکھتے ہیں تو آپ کا بس استہزا کرتے ہیں (اور کہتے ہیں) کیا یہ وہی شخص ہے جو تمہارے معبودوں کا (برے الفاظ میں) ذکر کرتا ہے؟ حالانکہ وہ خود رحمن کے ذکر کے منکر ہیں۔

تفسیر آیات

۱۔ وَ اِذَا رَاٰکَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡۤا: مکی زندگی میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جن حالات سے دوچار تھے ان کا ذکر ہے کہ کفار جب بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھتے ان کا استہزا کرتے تھے۔ اس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لیے پوری فضا ناسازگار تھی۔

۲۔ اَہٰذَا الَّذِیۡ یَذۡکُرُ اٰلِہَتَکُمۡ: از راہ تمسخر آپس میں کہتے: کیا یہی وہ شخص ہے جو تمہارے معبودوں کو اچھے الفاظ میں یاد نہیں کرتا۔ ان کے نزدیک اس تمسخر کے لیے جواز یہ ہے کہ یہ بے حس بتوں کو معبود نہیں بناتا جب کہ یہ خود معبود حقیقی کو مسترد کرتے ہیں۔

۳۔ وَ ہُمۡ بِذِکۡرِ الرَّحۡمٰنِ ہُمۡ کٰفِرُوۡنَ: یہ مشرکین خود ایسے مذہب کو اختیار کیے ہوئے ہیں جو لائق تمسخر ہے۔ وہ معبود حقیقی رحمٰن کی بندگی کو چھوڑ کر بے حس و بے شعور چیزوں کی بندگی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ رحمٰن کو یہ خود رب الارباب مانتے ہیں اس کے باوجود جمادات کی بندگی کر رہے ہیں۔


آیت 36