آیت 75
 

ثُمَّ بَعَثۡنَا مِنۡۢ بَعۡدِہِمۡ مُّوۡسٰی وَ ہٰرُوۡنَ اِلٰی فِرۡعَوۡنَ وَ مَلَا۠ئِہٖ بِاٰیٰتِنَا فَاسۡتَکۡبَرُوۡا وَ کَانُوۡا قَوۡمًا مُّجۡرِمِیۡنَ﴿۷۵﴾

۷۵۔ پھر ان کے بعد ہم نے موسیٰ اور ہارون کو اپنی نشانیوں کے ساتھ فرعون اور اس کے درباریوں کی طرف بھیجا تو انہوں نے تکبر کیا اور وہ مجرم لوگ تھے۔

تفسیر آیات

حضرت موسیٰ و ہارون علیہما السلام جب فرعون اور اس کے درباریوں کی طرف مبعوث ہوئے تو وہ بھی ایسے ہی حالات سے دوچار تھے۔ موسیٰ و ہارون علیہما السلام بے بس، بنی اسرائیل فرعون کی غلامی میں اور فرعون اپنی دولت اور اقتدار کے نشے میں بدمست اپنی جاہ و جلالت اور سلطنت کی بنا پر موسیٰ علیہ السلام کے مقابلے میں بڑے متکبرانہ انداز میں پیش آتا اور کسی قسم کے جرم کے ارتکاب سے باز نہیں آتا تھا۔ قصۂ موسیٰ (ع) و فرعون کی مزید تشریح کے لیے ملاحظہ ہو سورہ اعراف آیت ۱۰۲ تا ۱۵۵)

اہم نکات

۱۔ ہر نبی کو اس کی قوم نے حقیر سمجھا اور تکبر سے پیش آئی: فَاسۡتَکۡبَرُوۡا ۔۔۔


آیت 75