آیات 21 - 25
 

فَتَنَادَوۡا مُصۡبِحِیۡنَ ﴿ۙ۲۱﴾

۲۱۔ صبح انہوں نے ایک دوسرے کو آوازیں دیں:

اَنِ اغۡدُوۡا عَلٰی حَرۡثِکُمۡ اِنۡ کُنۡتُمۡ صٰرِمِیۡنَ﴿۲۲﴾

۲۲۔ اگر تمہیں پھل توڑنا ہے تو اپنی کھیتی کی طرف سویرے ہی چل پڑو۔

فَانۡطَلَقُوۡا وَ ہُمۡ یَتَخَافَتُوۡنَ ﴿ۙ۲۳﴾

۲۳۔ چنانچہ وہ چل پڑے اور آپس میں آہستہ آواز میں کہتے جاتے تھے،

اَنۡ لَّا یَدۡخُلَنَّہَا الۡیَوۡمَ عَلَیۡکُمۡ مِّسۡکِیۡنٌ ﴿ۙ۲۴﴾

۲۴۔ کہ یہاں تمہارے پاس آج قطعاً کوئی مسکین نہ آنے پائے۔

وَّ غَدَوۡا عَلٰی حَرۡدٍ قٰدِرِیۡنَ﴿۲۵﴾

۲۵۔ چنانچہ وہ خود کو (مسکینوں کے) روکنے پر قادر سمجھتے ہوئے سویرے پہنچ گئے۔

تشریح کلمات

حَرۡدٍ:

( ح ر د ) منع کرنے، روکنے کے معنوں میں ہے۔

تفسیر آیات

چنانچہ ان لوگوں کو یقین تھا کہ وہ مسکینوں کو محروم رکھنے پر قادر ہوں گے اور کوئی انہیں محروم کرنے سے روک نہیں سکتا۔


آیات 21 - 25